روپے کے مقابلے ڈالر کی بے قدری کا سلسلہ جاری، انٹر بینک میں1.30روپے کی کمی سے ڈالر98روپے کی سطح پر آگیا، اوپن مارکیٹ میں بھی قیمت انٹربینک کے مساوی ہوگئی

جمعرات 13 مارچ 2014 08:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء) انٹر بینک اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے اور انٹر بینک میں1.30روپے کی کمی سے ڈالر98روپے کی سطح پر آگیا جو نو ماہ کی کم ترین سطح بتائی جاتی ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی قیمت انٹربینک کے مساوی ہوگئی ،اب تک انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں6 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے ۔

رواں ماہ عالمی مالیاتی فنڈ سے55 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط ملنے کے بعد ڈالر کی قدر میں مزید کمی کا امکانظاہر کیا جا رہا ہے۔انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے سامنے ڈالر بھیگی بلی بن گیا۔ ماہ مارچ کے صرف 9دنوں میں اب تک روپے کی قدر میں 6.48 کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کے روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مزید1.30روپے گھٹ گئی اور ڈالر کی قیمت خرید99.55روپے سے کم ہو کر98.20روپے جبکہ قیمت فروخت 99.60روپے سے کم ہو کر98.30روپے پر آگئی اسی طرح 1.40روپے کی کمی سے اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت خرید 99.70روپے سے کم ہو کر98.30روپے اور قیمت فروخت 99.90روپے سے کم ہو کر98.50روپے ہو گئی ۔

(جاری ہے)

فوریکس رپورٹ کے مطابق بدھ کو یورو کی قدر میں2روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یورو کی قیمت خرید137روپے سے کم ہو کر135روپے اور قیمت فروخٹ137.25روپے سے کم ہو کر135.25روپے ہو گئی اسی طرح2.50روپے کی کمی سے برطانوی پاؤنڈ کی قیمت خرید 164روپے سے کم ہو کر161.50روپے اور قیمت فروخت 164.25روپے سے کم ہو کر161.75روپے ہو گئی ۔فوریکس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بدھ کو یو اے ای درہم اور سعودی ریال کی قدر میں بھی بالترتیب 40پیسے اور20پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے یو اے ای درہم کی قیمت فروخت 27.30روپے سے کم ہو کر26.90روپے اور سعودی ریال کی قیمت فروخت 26.60روپے سے کم ہو کر26.40روپے پر آگئی ۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق اس وقت بینکوں کے درمیان ڈالر کا لین دینا 98.50 روپے پر ہورہا ہے۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق مارکیٹ میں ڈالر وافر مقدار میں ہے لیکن ڈالر کا خریدار نہیں جس کے باعث روپے کی قدر میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان کا کہنا ہے کہ لوگ گھروں میں رکھا تمام ڈالر مارکیٹ میں لے آئیں تو ڈالر 90 روپے پر بھی آسکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کویت اور سعودی عرب سے ادھار تیل کی سہولت اور غیرملکی انفلوز آنے کے بعد ڈالر بے قدری کا شکار ہوا، رواں ماہ عالمی مالیاتی فنڈ سے55 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط ملنے کے بعد ڈالر کی قدر میں مزید کمی کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :