مشرف کیلئے ہر پیشی پر 1100اہلکار سکیورٹی کیلئے تعینات کئے جاتے ہیں مشرف کے خلاف عدم پیشی کا کو ئی جواز نہیں ، وکیل استغاثہ ، مشرف اگر عدالت میں پیش نہ ہو ں تو ان ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کئے جائیں، ڈاکٹر طارق حسن ،ملزم کے پاس قانون کی خلاف ورزی کرنے کا دوسرا کوئی بہانہ موجود نہیں ، اکرم چوہدری

ہفتہ 8 مارچ 2014 02:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مارچ۔2014ء) غداری کیس میں استغاثہ کے وکیلوں نے کہا ہے کہ ملزم سابق صدر مشرف کیلئے ہر پیشی پر گیا رہ سو اہلکار سکیورٹی کیلئے تعینات کئے جاتے ہیں اس کے بعد بھی ملزم عدالت میں پیش نہ ہو تو پھر استغاثہ عدالت سے درخواست کریگی کہ ملزم کیخلاف ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کئے جائیں ۔ جمعہ کے روز غداری کیس کی خصوصی عدالت میں سماعت کے بعد استغاثہ کے وکیل ڈاکٹر طارق حسن نے کہا کہ کوئی بھی ملزم عدالت کو نہیں کہہ سکتا ہے کہ اس نے وہاں پر پیش ہونا اور یہاں پرپیش نہیں ہونا ہے اس لئے ملزم کا یہ کہنا کہ وہ اسپیشل کورٹ میں پیش نہیں ہوگا کیونکہ یہ نیشنل لائبریری میں ہے جو کہ سب سے زیادہ محفوظ جگہ ہے لہذا کوئی بھی عمل ملزم کی مرضی کے مطابق نہیں ہوسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طارق حسن نے کہا کہ تمام دنیا جانتی ہے کہ ملزم کی ہر پیشی پر سکیورٹی کیلئے 1100اہلکاروں کو تعینات کیا جاتا ہے اور یہ تمام اخراجات عام عوام کو ہی برداشت کرنا پڑھتے ہیں استغاثہ کے وکیل نے کہا کہ اب ملزم کے پاس کوئی جواز نہیں ہے کہ وہ عدالت میں پیش نہ ہو اور اگر ان تمام سکیورٹی انتظامات کے باوجود ملزم عدالت پیش نہ ہو تو پھر استغاثہ کی جانب سے عدالت کو درخواست کی جائے کہ وہ ملزم کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کرے ۔

جبکہ استغاثہ کے دوسرے وکیل اکرم چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر کوئی بھی وکیل کیس کی پیروی کیلئے عدالت میں پیش نہ ہوا تو پھر عدالت کو اختیار ہوگا کہ ان کے لئے ڈیفنس کونسل کا انتظام کیا جائے اور ملزم کے پاس قانون کی خلاف ورزی کرنے کا دوسرا کوئی بہانہ موجود نہیں ہے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ضابطہ فوجداری کے حوالے سے تین درخواستیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں داخل کی گئیں تھیں اور پھر یہ درخواست خصوصی عدالت میں بھی دی گئی جہاں پر یہ درخواستیں مسترد ہوچکی ہیں لہذا اب ملزم کے پاس بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ہے ۔