خیبر پختونخواہ سے ایک منظم جرائم پیشہ گروہ اعلیٰ سفارتی عہدیدار کو جان سے مارنے،بچوں کے اغوا اور دیگر سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہا ہے،یمنی سفارتخانے کا دعوی ، صنعاء میں تعینات پاکستانی سفیر کی طلبی ، صورتحال پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا گیا ،یمنی سفارتخانے کے اعلیٰ عہدیدار کو ملنے والی دھمکیوں کا حالیہ واقعہ سے کوئی تعلق نہیں، یمن سفارتخانے کی گاڑی چوری ہوئی تھی جس کے بعد رپورٹ کرانے کی وجہ سے چور دھمکیاں دے رہے ہیں ، حکومت چور تک پہنچنے کیلئے کوشش کررہی ہے، کارروائیاں بھی کی گئی ہیں،ترجمان دفتر خارجہ

جمعہ 7 مارچ 2014 08:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7مارچ۔2014ء) یمن کے سفارتخانے کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والا ایک منظم جرائم پیشہ گروہ یمن کے اعلیٰ سفارتی عہدیدار کو جان سے مارنے،بچوں کے اغوا اور دیگر سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ سفارتکار اور انکے اہل خانہ گھر میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ پولیس،فارن آفس اور دیگر متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں یمن کی حکومت نے صنعاء میں تعینات پاکستانی سفیر کو طلب کرکے صورتحال پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا جبکہ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ یمن کے سفارتخانے کے اعلیٰ عہدیدار کو ملنے والی دھمکیوں کا حالیہ واقعہ سے کوئی تعلق نہیں یمن سفارتخانے کی گاڑی چوری ہوئی تھی جس کے بعد رپورٹ کرانے کی وجہ سے چور دھمکیاں دے رہے ہیں پاکستانی حکومت اس حوالے سے چور تک پہنچنے کیلئے کوشش کررہی ہے اور اس حوالے سے کارروائیاں بھی کی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد میں یمن کے سفارتخانہ میں ڈپٹی ہیڈ آف مشن کے عہدہ پر تعینات ڈاکٹر عبد الرب ابوبکر نے بتایا کہ ان کے گھر پر نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت دھاوا بولا جب وہ اہل و عیال سمیت کہیں گئے ہوئے تھے۔ وہ توڑ پھوڑ کے بعدانکی کار نمبر QL-304لے کر چلتے بنے جبکہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے گلو خلاصی کروا لی جس کے بعدجرائم پیشہ گروہ نے انھیں پشتو، عربی اور روسی زبان میں دھمکیاں دینے کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے ۔

زرائع کے مطابق پولیس جو مجرموں سے ملی ہوئی ہے نے نہ صرف سیکورٹی دینے سے انکار کیا ہے بلکہ انکی بار بار کی کوششوں کے باوجود اسلحہ کا لائسنس بھی نہیں دیا جا رہا تاکہ وہ اپنے جان و مال کا خود دفاع کر سکیں۔ ڈاکٹر عبد الرب نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں انکے بچے مسجد اور پارک میں بھی نہیں جا سکتے جبکہ احباب نے گھر آنا چھوڑ دیا ہے جس سے وہ کافی مایوس ہیں کیونکہ مجرموں کے خلاف نتیجہ خیز کاروائی کے بجائے صرف تسلیاں دی جا رہی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق یمن سمیت تمام ممالک کے سفارتکاروں اور شہریوں کی حفاظت پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے مجرموں کو گرفتاری اور قانونی کاروائی کا مطالبہ بھی کیا۔ اس حوالے سے خبر رساں ادارے نے دفتر خارجہ سے رابطہ کیا تو ترجمان نے بتایا کہ یمن کے سفارتکار کی گاڑی چوری ہوئی تھی جس کی ر پورٹ کرائی گئی ہے جس کے بعد چوروں کے گروہو کی جانب سے انہیں دھمکی آمیز فون آئے جس نمبر سے فون آیا وہ نمبر اور دیگر معلومات پاکستانی اداروں کو دے دی گئی ہیں پا کستانی اداروں نے اس حوالے سے کارروائیاں بھی کی ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ گاڑی چوری کرنے والوں کو گرفتار کیا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کا حالیہ دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ ایک صرف ایک چور کی جانب سے دی جانے والی دھمکیاں ہیں اور پاکستانی حکومت اس حوالے سے تحقیقات کررہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :