سپریم کورٹ ، خصوصی افراد قلیل بجٹ کیس ،اٹارنی جنرل پاکستان سمیت چاروں ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری، خصوصی افراد بھی اس ملک کے شہری ہیں ان سے امتیازی سلوک کرکے آئین پاکستان کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی

جمعرات 6 مارچ 2014 08:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مارچ۔2014ء) سپریم کورٹ نے خصوصی افراد کے لئے قلیل بجٹ رکھے جانے اور دیگر سہولیات نہ ہونے کے حوالے سے اکرم شیخ ایڈووکیٹ کے بیٹے راحیل کامران شیخ ایڈووکیٹ کی درخواست پر اٹارنی جنرل پاکستان اور چاروں ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کردیئے ہیں اور ان سے اپریل کے دوسرے ہفتے تک جواب طلب کرلیا ہے جبکہ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ خصوصی افراد بھی اس ملک کے شہری ہیں ان سے امتیازی سلوک کرکے آئین پاکستان کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے ۔

خصوصی افراد کی آئینی پاکستان کے تحت حقوق حاصل ہیں مرکزی اور صوبائی حکومتیں بتائیں کہ وہ خصوصی افراد کے حوالے سے کیا اقدامات کررہی ہیں انہیں معاشرے میں بہت سی مشکلات کا سامنا ہے جس کا ازالہ ہونا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کے روز دیئے ہیں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز درخواست کی سماعت کی اس دوران درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ خصوصی افراد کے لیے ملک بھر میں صرف سو روپے فی یوم بجٹ رکھا گیا ہے جو کہ انتہائی کم ہے اور جس کے روزمرہ کے اخراجات پورے کرنا انتہائی ناممکن ہے خصوصی افراد اور ملکی آبادی کا اڑھائی فیصد ہے تاہم ان کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے بلڈنگ پلازوں ان کے بلند و بالا عمارتوں سمت دیگر مقامات پر جانے کے لیے کوئی سہولیات ہی نہیں رکھی جاتیں جس سے وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے لہذا اس حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہدایات جاری کی جائیں اس پر عدالت نے اٹارنی جنرل اور چاروں ایڈووکیٹ جنرلز کونوٹس جاری کرتے ہوئے اپریل کے دوسرے ہفتے تک ان سے جواب طلب کیا ہے ۔