مولوی فضل اللہ اور طالبان کی مبینہ حمایت اور تعلق کے حوالے سے عمران خان اور مولانا فضل الرحمان کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر ،مولوی فضل اللہ پاکستان کی سالمیت کیخلاف سرگرمیوں میں ملوث ہیں ، پاکستان میں ان کی وجہ سے حالات خراب اور عوام پریشان ہیں ، مذکورہ رہنما طالبان سے تعلقات بارے اپنی پوزیشن واضح کریں ، درخواست گزار شاہجہاں ایڈووکیٹ کا درخواست میں موقف

جمعرات 6 مارچ 2014 08:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مارچ۔2014ء) پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ مولوی فضل اللہ اور طالبان کی مبینہ حمایت اور تعلق کے حوالے سے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی گئی ، شاہجہاں خان ایڈووکیٹ نے وفاقی حکومت ، مولوی فضل اللہ، گورنر کے پی کے ، عمران خان ا ور مولانا فضل الرحمان کو درخواست میں فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ مولوی فضل اللہ پاکستان کی سالمیت کیخلاف سرگرمیوں میں ملوث ہے ان کی وجہ سے ملکی سکیورٹی اور دیگر معاملات انتہائی خراب ہیں لوگ پریشان ہیں لہذا عدالت آئین پاکستان کی حدود میں رہتے ہوئے گورنر کے پی کے کے ذریعے مولوی فضل اللہ کو سپریم کورٹ بلا کر وضاحت طلب کرے جبکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان طالبان سے تعلقات اور بار بار مذاکرات کی بات کرتے رہتے ہیں ان کے پاکستان کے دشمنوں سے کیا تعلقات ہیں جن کی بنیاد پر وہ مذاکرات کی بات کرتے ہیں ان سے ثبوت طلب کئے جائیں اور ان سے کہا جائے کہ وہ طالبان سے تعلقات بارے اپنی پوزیشن واضح کریں ۔

(جاری ہے)

آئینی درخواست بدھ کے روز دائر کی گئی درخواست گزار نے درج بالا افراد کو مقدمے کے حوالے سے نوٹس بھی ارسال کردیئے ہیں ۔