طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے بعد مذاکرت کی را ہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہو چکی ہیں ، منورحسن ، امریکہ اور بھارت دہشتگردی پھیلانے اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے،بیان

پیر 3 مارچ 2014 08:04

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مارچ۔2014ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سیدمنورحسن نے طالبان کی طرف سے ایک ماہ کے لیے جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے بعد مذاکرت کی را ہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہو چکی ہیں اب حکومت فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جلد از جلد مذاکرات کی میز دوبارہ بچھائے اور قبائلی علاقوں میں جاری ایئر سٹرائیکس بند کر دے ۔

جو لوگ ابھی تک آپریشن اور طاقت کے استعمال کی باتیں کر رہے ہیں ، وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان میں قیام امن ہو ۔ وہ ملک کو انتشار اور انارکی کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں ۔ طالبان کی طرف سے جنگ بندی کا اعلان انتہائی مثبت قدم ہے ، حکومت کو اس سے بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک میں دہشتگردی کے خاتمے کی راہ ہموار کرنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے جدہ سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔

سیدمنورحسن نے کہاکہ ملک پچھلے بارہ تیرہ سال سے دہشتگردی کا شکار بناہواہے۔ امریکہ اور بھارت دہشتگردی پھیلانے اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ۔ طالبان کی طرف سے غیر مشروط جنگ بندی کے اعلان کے بعد امریکی و بھارتی آلہ کار سٹپٹا گئے ہیں ۔ ان کی کوشش تھی کہ فوج اور طالبان کے درمیان جنگ بندی نہ ہونے پائے اور عوام کے اندرفوج کے خلاف نفرتیں بڑھتی رہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اب حکومت کو وقت ضائع کیے بغیر طالبان کی اس پیشکش سے فائدہ اٹھاناچاہیے پوری قوم ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ چاہتی ہے ۔ وزیراعظم رابطہ کمیٹیوں پر انحصار کرنے کی بجائے خود مذاکرات کی قیادت کریں اور طالبان کو بھی اپنے ذمہ دار لوگوں کو مذاکراتی عمل میں شامل کرنا چاہیے ۔ انہو ں نے کہاکہ بااختیار لوگ ہی اچھے فیصلے کرنے اور موثر قدم اٹھانے کے قابل ہوتے ہیں ، بے اختیار لوگ باتیں تو اچھی کر سکتے ہیں مگر فیصلہ کرنا ان کے اختیار میں نہیں ہوتا ۔

متعلقہ عنوان :