وفاق کا تحفظ جمہوریت سے ہی ممکن ہے،ملک نے متعدد آمرانہ تجربوں سے گزر چکا ہے، رضا ربانی ،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قومی سیکورٹی کے حوالے سے ہمیشہ مثبت کردار اداکیا، اگر وفاقی حکومت نے قومی سلامتی پالیسی سینیٹ میں پیش نہ کی تو حکومت کے خلاف تحریک استحقاق لائی جائے گی،صحافیوں سے گفتگو

اتوار 2 مارچ 2014 08:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مارچ۔2014ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ وفاق کا تحفظ جمہوریت سے ہی ممکن ہے،ملک نے متعدد آمرانہ تجربوں سے گزر چکا ہے،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قومی سیکورٹی کے حوالے سے ہمیشہ مثبت کردار اداکیا، اگر وفاقی حکومت نے قومی سلامتی پالیسی سینیٹ میں پیش نہ کی تو حکومت کے خلاف تحریک استحقاق لائی جائے گی ۔

وہ ہفتہ کو کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ موجودہ حکومت مسلسل پارلیمان بالخصوص سینیٹ کو نظر انداز کرنے کی حتیٰ الامکان کوشش کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے قومی سلامتی پالیسی قومی اسمبلی میں تو پیش کردی لیکن چاروں صوبوں کی نمائندہ ایوان سینیٹ میں اب تک قومی سلامتی پالیسی کو پیش نہیں کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاقی کابینہ سینیٹ کو بھی جوابدہ ہے جبکہ سنگین حالات کی صورت میں صورت میں نفاذ ایمرجنسی کیلئے بھی سینیٹ سے قرارداد کی منظوری لازمی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کی منطوری کے بعد سے قومی سلامتی سے متعلق سینیٹ کی اہمیت قومی اسمبلی سے زیادہ ہے لہٰذا قومی سلامتی پالیسی سینیٹ بھی پاس کرے گی، حکومت سے مطالبہ ہے کہ سینیٹ کا استحقاق مجروح نہ کیا جائے اورقومی سلامتی پالیسی ایوان بالا میں پیش کی جائے تاکہ اس پر سیر حاصل بحث کرنے کے بعد حکومت کو تجاویز سے آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سینیٹ کو اس لئے نظر انداز کررہی ہے کہ اس وقت ایوان میں اپوزیشن کی اکثریت جبکہ حکومتی اراکین کی تعداد کم ہے، لیکن ہم نے قومی سیکورٹی کے حوالے سے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبہ پر عمل نہ کیا تو ہم دوسری اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد حکومت کے خلاف تحریک استحقاق لائیں گے۔متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی جانب سے فوج کو اقتدار میں آنے کی دعوت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ وفاق کی بقاء جمہوریت میں ہے ، ملک نے ملٹری ڈکٹیٹر شپ کے تجربات بہت دیکھ لیے اور بہت نقصان اٹھالیئے اب اگر وفاق بچا تو صرف جمہوریت کے باعث ہی ممکن ہوگا۔