جمشید دستی نے پارلیمنٹ لاجز میں منشیات کے استعمال کی تحقیقات کیلئے تمام ارکان کے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم سے میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ، لاجز میں آنے کے بعد یوں لگتا ہے کہ بازار حسن میں آگئے ہیں،چیئرمین سینٹ او رسپیکر کو نوٹس لینا چاہئے،سپیکرکوآج قومی اسمبلی میں ثبوت فراہم کروں گا،اسمبلی رکنیت جاتی ہے توجائے سچ بتاکررہوں گا،میڈیا سے بات چیت،متعدد اراکین پارلیمنٹ نے جمشید دستی کے الزامات کی تصدیق کردی ، سپیکرز غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث اراکین کیخلاف فوری کارروائی عمل میں لائیں ، متعدد بار غیر متعلقہ افراد جن میں خواتین بھی شامل تھیں کو پارلیمنٹ لاجز میں گھومتے دیکھا ہے ، غیر اخلاقی سرگرمیوں کے برے اثرات مرتب ہورہے ہیں ، پارلیمنٹ لاجز اب رہنے کی جگہ نہیں ، نبیل گبول/رشید گوڈیل /طلحہ محمود /اعجاز الحق

جمعہ 28 فروری 2014 06:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28فروری۔2014ء)آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے پارلیمنٹ لاجز میں منشیات کے استعمال کی تحقیقات کیلئے تمام ارکان کے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم سے میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قائداعظم اور علامہ اقبال کے پاکستان کے پارلیمنٹ لاجز میں ممبران اسمبلی کے کمروں میں خواتین آتی ہیں جس کی وجہ سے پارلیمنٹرین بدنام ہورہے ہیں ، پارلیمنٹ لاجز میں آنے کے بعد یوں لگتا ہے کہ بازار حسن میں آگئے ہیں، پورا دن نوجوان دوشیزائیں نشے کی حالت میں لاجزمیں گھومتی ہے ، ممبران اسمبلی طاقت کے انجکشن اور دوائیاں استعمال کرتے ہیں ، پارلیمنٹ لاجز سے چرس کی بدبو آتی ہے ، مسلم لیگ (ن) کے اعلیٰ حکام ، چیئرمین سینٹ ، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید دستی نے کہا کہ پارلیمنٹ کی ڈسپنسری سے ممبران اسمبلی جنسی قوت بڑھانے کیلئے طاقت کے انجکشن ، پرفیوم اور کیپسول لیتے ہیں ڈاکٹرز اور ڈسپنرز اس میں ملوث ہیں میرے پاس دستاویزی ثبوت موجود ہیں ۔ پارلیمنٹ لاجز اور سویٹ ہوم میں چرس کی بدبو آتی ہے اور غلاظت پر مبنی کھیل کھیلا جارہا ہے اس پر (ن) لیگ کے حکام کیوں خاموش ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ممبران اسمبلی کا میڈیکل چیک اپ ہونا چاہیے اور اچھے ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ بننا چاہیے تاکہ ایسے ایم این ایز کے چہرے بے نقاب ہوں پارلیمنٹرین کیخلاف ایکشن ہونا چاہیے یہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی توہین ہے پورا دن نوجوان دوشیزائیں پارلیمنٹ میں گھومتی ہے اور بعض لڑکیوں کی حالت برہنہ ہوتی ہے ، وہ نشے کی حالت میں ہوتی ہیں اور پولیس اہلکار انہیں پکڑ پکڑ کر زبردستی ایم این ایز کے کمرے میں لے کر جاتی ہیں یہ وہ پاکستان ہے جس کا خواب قائداعظم اور علامہ اقبال نے دیکھا تھا اس کی تعبیر اتنی شرمناک ہوگی مجھے دیکھ کر خود شرم محسوس ہوتی ہے ۔

بعد ازاں رکن قومی اسمبلی جمشیددستی نے کہاہے کہ سپیکر کوآج قومی اسمبلی میں ثبوت فراہم کروں گا،اسمبلی رکنیت جاتی ہے توجائے سچ بتاکررہوں گا۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سپیکرچاہئے تحقیقات کرے اورملوث ارکان کے خلاف کارروائی کرے ،سپیکرنے کارروائی نہ کی توسپریم کورٹ جاوٴں گا۔اللہ کاجواب دہ ہوں سب کچھ سامنے لاوٴں گا۔

انہوں نے کہاکہ میرے پاس ثبوت موجودہیں میرے پاس ویڈیوموجودہے ،پوری قوم کے سامنے شرمناک کھیل بے نقاب ہوگا،میری باتوں کوسیاسی رنگ دیناشرمناک ہے ۔مجھے شہرت کی ضرورت نہیں ،بڑے بڑے جاگیرداروں کوشکست دیکرپہنچاہوں ،میرے کام برائی کاخاتمہ کرناہے ،کسی پرتہمت نہیں لگارہا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت ناکام ہو چکی ہے،طالبان کے ساتھ مذاکرات فوج کو کرنے چاہئیں ۔

ادھرمتعدد اراکین پارلیمنٹ نے جمشید دستی کی جانب سے عائد کئے گئے الزامات کی تصدیق کرتے ہوئے سپیکر ز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان واقعات کی فوری تحقیقات کرائیں اور اس میں ملوث اراکین کیخلاف کارروائی عمل میں لا کر ان کو نشان عبرت بنا دیا جائے جو پارلیمنٹ اور پارلیمنٹرین کی توہین کا باعث بنتے ہیں ، فوری طور پر مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی جائے ۔

جمعرات کے روز سینیٹر طلحہ محمود ، نبیل گبول ، رشید گوڈیل اور شاہی سید سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ نے جمشید دستی کے ان الزامات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز رہنے کے قابل نہیں رہا کیونکہ یہاں پر ایسی سرگرمیاں ہورہی ہیں جو انتہائی غیر اخلاقی ہیں ۔ نبیل گبول کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسی وجہ سے وہاں سے اپنی رہائش تبدیل کرنے کی بھی درخواست کی تھی انہوں نے کہا کہ متعدد بار پارلیمنٹ لاجز میں غیر متعلقہ افراد کو دیکھا گیا جن میں نوجوان خواتین بھی شامل تھیں ان کے اراکین پارلیمنٹ سے مراسم ہیں اس لئے ایسے اراکین کیخلاف کارروائی کی جانی چاہیے کیونکہ اس سے ایک غلط تاثر جاتا ہے۔

اعجاز الحق کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایسی حرکتیں ان لوگوں کو نہیں کرنی چاہیں جن پر عوام نے اعتماد کیا ہے اگر ایسی حرکتیں کرتے ہیں تو ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ سینیٹر طلحہ محمود نے بھی جمشید دستی کے الزامات کی تصدیق کی اور سپیکر سے اس کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ۔ شاہی سید اور رشید گوڈیل کا بھی کہنا تھا کہ جب عوامی نمائندوں کا یہ حال ہوگا تو عوام کا اس پر کیا اثر پڑے گا عوامی نمائندوں نے پارلیمنٹ جیسے فورم کو بھی داغدار کیا ہے اس لئے ایسے اراکین پارلیمنٹ جو اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں جمشید دستی ان کے بارے میں ثبوت فراہم کریں تاکہ ان کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے ۔