ملک کے گلی کوچوں میں پرتشدد کارروائیاں مزید برداشت نہیں کرینگے ، امن کی بحالی میں حائل ہر رکاوٹ کو ختم کردینگے، چوہدری نثار علی خان ،ملکی سلامتی کے بارے میں اہم فیصلے کرلئے ہیں ، وزیراعظم جلد چاروں وزرائے اعلیٰ کا اجلاس بلائیں گے،ایف سی جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی، پشاور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک اور گورنر انجینئر شوکت اللہ کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ ، ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے مرکز کی کوششوں میں ہر قسم کا تعاون اور مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں،پرویز خٹک

جمعہ 28 فروری 2014 06:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28فروری۔2014ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک کے گلی کوچوں میں پرتشدد کارروائیاں مزید برداشت نہیں کرینگے ، دہشتگردی اور پرتشدد کارروائیاں جہاں ہوگی اس کا جواب وہیں سے دیا جائیگا ، امن کی بحالی میں حائل ہر رکاوٹ کو ختم کردینگے ، ملکی سلامتی کے بارے میں اہم فیصلے کرلئے ہیں ، وزیراعظم جلد چاروں وزرائے اعلیٰ کا اجلاس بلائیں گے ۔

پشاور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک اور گورنر انجینئر شوکت اللہ کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پشاور میں ایف سی جوانوں کی شہادت پر تعزیت کیلئے آیا تھا ایف سی جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک سے دہشتگردی کے خاتمے اور امن قائم کرنے کے حوالے سے پرعزم ہے ملک میں امن وامان کی بحالی میں کوئی پارٹی بازی یا سیاست نہیں ہوگی یہ پاکستان کے مستقبل کی جدوجہد ہے حکومت پارٹی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قومی مفادات کے تحت کام کررہی ہے امن کی بحالی میں حائل ہر رکاوٹ کو ختم کرینگے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کے گلی کوچوں میں پرتشدد کارروائیاں مزید قابل برداشت نہیں حکومت کی ہمیشہ اولین ترجیح مذاکرات ہی رہی ہے ۔ مذاکرات کے ساتھ دہشتگردی جاری رہنے پر یہ طے کیا ہے کہ جس گلی کوچے میں پرتشدد کارروائیاں ہوگی اس کا جواب وہیں سے دیا جائے گا جو لوگ حکومت کے ساتھ خلوص دل سے بات کرینگے ان کے ساتھ ہم بھی خلوص دل کے ساتھ بات چیت کرینگے ۔

ہم ان لوگوں سے رابطے میں ہیں جو پاکستان کے مخالف نہیں ان کے ساتھ ہماری ترجیح مذاکرات ہی ہے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا فریم ورک قائم کیاجائے گا افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ملک میں 26 خفیہ ایجنسیاں ہیں لیکن ملٹری اور سول ایجنسیوں کی چین آف کمانڈ نہیں ہے ملک پر 13سال سے پرتشدد کارروائیاں مسلط ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جوائنٹ انٹیلی جنس ایجنسی ڈائریکٹوریٹ قائم کرنے جارہے ہیں پنجاب اور خیبر پختونخواہ نے اس پر عمل کیا ہے بلوچستان اور سندھ کو بھی اس پر کام کرنا چاہیے ۔

ادھرخیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہم ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے امن مذاکرات کے حوالے سے مرکز کی کوششوں میں نہ صرف اُن سے متفق ہیں بلکہ اُسے ہر قسم کا تعاون اور مدد فراہم کرنے کیلئے بھی تیار ہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا فرنٹ لائن صوبہ رہا ہے اور اس جنگ میں ہمارے ہزاروں شہریوں اور پولیس و سیکورٹی جوانوں کی قربانیاں بھی کسی ڈھکی چھپی نہیں ہیں اسی تناظر میں مرکز کو ہمارے مسائل اور اب تک ہونے والے جانی و مالی نقصانات کا ادراک ہونا چاہئیے اور ہم توقع رکھتے ہیں کہ مرکز ایسے تمام معاملات میں اتفاق رائے سے آگے بڑھے گاو ہ گورنر ہاؤس پشاور میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور گورنر خیبر پختونخوا انجینئر شوکت اللہ کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ خطے میں بدامنی اور مسائل کا حل اور امن کی کنجی صرف مذاکرات ہیں تاہم مرکز اس حوالے سے جو بھی فیصلہ کر ے گا ہم اُس کا ساتھ دیں گے اور ملک میں بدامنی کے خاتمے کیلئے ہر قسم کا تعاون کریں گے کیونکہ اس کا براہ راست نشانہ ہم ہی بنتے رہے ہیں اُنہوں نے یہ بھی توقع ظاہر کی کہ موجودہ حالات میں میڈیا حالات کی نزاکت کا پورا احساس کرتے ہوئے نہ صرف ذمہ داری کا مظاہرہ کرے گا بلکہ اس سلسلے میں اپنا اہم کردار بھی ادا کرے گا گورنر انجینئر شوکت اللہ نے بھی میڈیا سے مثبت کردار کی توقع ظاہر کی قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی زیرقیادت صوبائی حکومت کی کارکردگی اور انکی ذاتی خوبیوں اور دیانتداری کی تعریف کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ ان کا تیس سالہ سیاسی کردار صاف و شفاف رہا جبکہ وزیر اعلیٰ نے صوبے میں دہشت گردی کے واقعات سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے جو ریپڈ ریسپانس فورس قائم کی ہے وہ ملک کے دوسرے صوبوں کیلئے مثال ہے پنجاب کی حکومت نے بھی ایسی ہی ایک فورس قائم کرلی ہے اور اب سندھ و بلوچستان کو بھی ایسے ہی فوری اقدام کی ضرورت ہے اُنہوں نے یقین دلایا کہ مرکزی حکومت قیام امن کی کوششوں کے علاوہ دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کیلئے خیبرپختونخوا حکومت کی تمام ضروریات پوری کرے گی اور عنقریب دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنانے کیلئے خود کار روبوٹس اور جدید مشینری فراہم کرے گی ۔