ایرانی قونصل خانے پرخودکش حملہ،ابتدائی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی،نوعمر خود کش حملہ آور غیر ملکی تھا،خود کش حملہ آور بارود سے بھری گاڑی بھی ساتھ لایا تھالیکن تکنیکی وجوہات کی بناء پر گاڑی میں نصب بارودی مواد پھٹ نہ سکا

بدھ 26 فروری 2014 07:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26فروری۔2014ء) صوبائی دارالحکومت پشاور میں پیر کے روز ایرانی قونصل خانے کے باہر ہونے والے خود کش حملے کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی۔ نوعمر خود کش حملہ آور غیر ملکی تھا۔پشاور میں پیر کے روز ایرانی قونصل خانے پر ہونے والے خود کش حملے کی ابتدائی تفتیش سامنے آگئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کود کش حملہ آور غیر ملکی تھا، زیادہ امکان ہے کہ حملہ آور شاید چیچن یا ازبک تھا۔

حملہ آوروں کی تعداد دو تھی، جو ایرانی قونصل خانے میں داخل ہونا چاہتے تھے۔ابتدائی تفتیش کے مطابق گاڑی کے مالک کا پتا چل گیا جس سے مزید تفتیش جاری ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا انجن اور چیسز نمبر مل گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی قونصل خانے پر خود کش حملے میں دو ایف سی اہل کار شہید، جب کہ نو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

جب کہ منگل کے روز بھی پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھر وقت کارروائی کرتے ہوئے ایرانی قونصل خانے کے قریب ریلوے لائن پر نصب دستی بم ناکارہ بنا دیا۔ رپورٹ کے مطابق خود کش حملہ آور بارود سے بھری گاڑی بھی ساتھ لایا تھالیکن تکنیکی وجوہات کی بناء پر گاڑی میں نصب بارودی مواد پھٹ نہ سکا۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خود کش حملہ آور سفید آلٹو گاڑی میں آیا اور ایرانی قونصلیٹ کے قریب ایف سی چیک پوسٹ پر خود کو اڑا دیا۔

رپورٹ کے مطابق خود کش حملہ آور نے جدیدسسٹم کے ذریعے گاڑی میں بارودی مواد نصب کیا تھا جو پانچ سے دس منٹ کے وقفے کے بعد پھٹنا تھا تاہم تکنیکی وجوہات کی بناء پر بارودی مواد پھٹ نہ سکا۔ رپورٹ کے مطابق خود کش حملہ آورنے گاڑی ایرانی قونصل جنرل کی رہائش گاہ کی دیوار کیساتھ کھڑی کی تھی۔خود کش حملہ آور کے اعضاء مل گئے اور اس کی عمر 15 سے 17 سال کے درمیان تھی۔

متعلقہ عنوان :