پاکستان اور برطانیہ کا انسداد منشیات، انسانی سمگلنک ،منظم جرائم کی روک تھام کے لئے موٴثر قانون سازی ،غیر قانونی امیگریشن کے تدارک،فرانزک سائنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں و ایجنسیوں کی استعداد کار بڑھانے میں تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق،دہشت گردی و منظم جرائم بین الاقوامی مسائل ہیں، خاتمہ مشترکہ تعاون سے ہی ممکن ہے،وزیر داخلہ،دہشتگردی و انتہا پسندی پر قابو پانے میں پاکستان کی بھرپور مدد کرینگے ،چارلس فر

بدھ 26 فروری 2014 07:01

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26فروری۔2014ء) پاکستان اور برطانیہ نے انسداد منشیات و انسانی سمگلنک ،منظم جرائم کی روک تھام کے لئے موٴثر قانون سازی ،غیر قانونی امیگریشن کے تدارک،فرانزک سائنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں و ایجنسیوں کی استعداد کار بڑھانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کو ہر شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے،دہشت گردی و منظم جرائم اس وقت بین الاقوامی مسائل بن چکے جن کا خاتمہ مشترکہ تعاون سے ہی ممکن ہے۔

وہ منگل کے روز پاکستان اور برطانیہ کے جوائنٹ ورکنگ گروپ اہم اجلاس کے موقع پر برطانوی ادارہ سلامتی و انسداد دہشت گردی کے ڈائریکٹر جنرل چارل فر سے ملاقات کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعاون مزید مستحکم ہونا چاہیے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان ہمیشہ سے ہی اچھے اور خوشگوار تعلقات رہے ہیں تاہم دونوں ممالک کو ہر شعبے میں تعاون کو تیزی کے ساتھ مزید بڑھانے کی سخت ضرورت ہے تاکہ مشترکہ چیلنجز سے بھرپورطریقے سے ملکر نمٹا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ منشیات سمگلنگ،دہشتگردی اور سنگین جرائم اس وقت بین الاقوامی مسئلہ بن چکے ہیں جن سے چھٹکارا مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔اس موقع پر چارلس فر نے وفاقی وزیر داخلہ کو یقین دہانی کروائی کہ برطانیہ دہشتگردی و انتہا پسندی پر قابو پانے میں پاکستان کی بھرپور مدد کرے گا۔انہوں نے اجلاس کے دور زیر غور آنے والے منظم جرائم کے مسائل ،موٴثر قانون سازی،غیر قانونی امیگریشن،انسانی و منشیات سمگلنگ،فرانزک سائنس اور ای آئی ڈیز سمیت ددنوں ممالک کے دیگر مشترکہ مسائل سے بھی وفاقی وزیر داخلہ کو آگاہ کیا اور ان کے حل کے لئے ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ عنوان :