جموں کی امپالا جیل میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے تشدد سے جاں بحق ہونے والے پسرور کے نوجوان شوکت علی ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک ، بھارتی حکام نے واہگہ بارڈر پر شوکت علی کی ڈیڈ باڈی پاکستانی حکام کے حوالے کر دی، میرا بیٹا نفسیاتی مریض تھا جو غلطی سے ورکنگ باؤنڈری پار کر کے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوا ،میرابیٹا خود کشی نہیں کر سکتا اسے قتل کیا گیا ہے ۔برکت علی

منگل 25 فروری 2014 07:40

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25فروری۔2014ء)جموں کی امپالا جیل میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے تشدد سے جاں بحق ہونے والے پسرور کے نوجوان شوکت علی کو موضع سیال جٹاں میں ہزاروں نماز جنازہ کے بعد ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا قبل ازیں بھارتی حکام نے واہگہ بارڈر پر شوکت علی کی ڈیڈ باڈی پاکستانی حکام کے حوالے کر دی جسے ڈی ایس پی پسرور میاں ابصار احمد کے سپرد کیا گیا جو نعش کو پروٹوکول کے ساتھ پسرور لے کر آئے اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی جبکہ بعض نوجوانوں نے بھارتی حکومت اور فوج کے خلاف نعرے لگائے اس موقع پر مقتول کے والد برکت علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا نفسیاتی مریض تھا جو غلطی سے ورکنگ باؤنڈری پار کر کے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوا جسے بھارتی فوج نے تشدد کا نشانہ بنا کر جموں جیل میں بند کر دیا انہوں نے کہا کہ ان کا بیٹا خود کشی نہیں کر سکتا اسے قتل کیا گیا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ شوکت علی کے قاتلوں کو گرفتار کر کے سزائے موت دے جبکہ حکومت پاکستان اس حوالے سے بھارت سے احتجاج کرے۔