اعلیٰ عدلیہ میں 33ججوں کی اسامیاں خالی ہیں،قومی اسمبلی میں تفصیلات پیش،نیب نے عدالتوں میں 46 ریفرنس داخل کئے 32 ریفرنسز کا فیصلہ‘ 19 میں سزا اور 11 ریفرنسوں میں برطرفیاں ہوئیں،وقفہ سوالات میں تحریری جواب

منگل 25 فروری 2014 07:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25فروری۔2014ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی خالی آسامیوں کی تفصیلات پیش کردی گئیں اعلیٰ عدلیہ میں 33 ججز کی آسامیاں خالی ہیں جبکہ سپریم کورٹ میں ججز کی کوئی آسامی خالی نہیں ہے جبکہ نیب نے عدالتوں میں 46 ریفرنس داخل کئے 32 ریفرنسز کا فیصلہ‘ 19 میں سزا اور 11 ریفرنسوں میں افسران کی برطرفیاں عمل میں لائی گئیں۔

چھ ماہ میں نیب نے 80 مقدمات میں تحقیقات مکمل کیں اور چھ ماہ میں نیب نے 2 ارب 18 کروڑ 89 لاکھ روپے وصول کئے ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزارت قانون و انصاف کی جانب سے پیر کے روز قومی اسمبلی میں جمع کروائے گئے جواب میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت ملک بھر کی اعلیٰ عدلیہ میں 33 ججز کی آسامیاں خالی ہیں جبکہ سپریم کورٹ میں کو ئی بھی آسامی خالی نہیں ہے سب سے زیادہ لاہور ہائی کورٹ میں 16 آسامیاں خالی ہیں سندھ ہائی کورٹ میں 10 اسلام آباد اور پشاور ہائی کورٹ میں 3 ‘ 3 جبکہ وفاقی شرعی عدالت میں ایک جج کی آسامی خالی ہے اور وزارت قانون کی جانب سے نیب بارے تفصیلات بتلاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو نے 80 مقدمات میں تحقیقات کی ہیں چھ ماہ میں 32 ریفرنسز کا فیصلہ کیا گیا ہے 19 ریفرنسز میں ملزمان کو سزائیں ہوئی ہیں جبکہ گیارہ ریفرنسز میں مبینہ طور پر ملوث افسران کی برطرفیاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :