ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے پوری قوم کو متحد ہونا پڑے گا،چوہدری نثار علی خان ،یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان میں کھیل نہیں ہوسکتا ، طالبان چاہیں تو میچ کھیلنے کیلئے تیار ہیں ، ایک میچ ہوجائے تو امید ہے نتیجہ مثبت نکلے گا ، نمائشی میچ کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو،کالعدم تحریکِ طالبان نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کی کرکٹ میچ کھیلنے کی پیشکش ٹھکرا دی ،ہمیں تو کرکٹ پسند ہی نہیں، یہ کھیل نوجوان نسل کو جہاد سے دور لے جانے کا ذمہ دار ہے ، ترجمان شاہد اللہ شاہد

منگل 25 فروری 2014 07:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25فروری۔2014ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے پوری قوم کو متحد ہونا پڑے گا، سنا ہے کئی طالبان کو کرکٹ میچ کھیلنے کا بھی شوق ہے ، چاہیں تو میچ کھیلنے کیلئے تیار ہیں ، ایک میچ ہوجائے تو امید ہے نتیجہ مثبت نکلے گا ، عصمت اللہ شاہین کی ہلاکت کے سوال پر آج بتائیں گے کہہ کر ٹال دیا ۔

پیر کو وفاقی دارالحکومت کے مرغزار کرکٹ گراؤنڈ میں نمائشی میچ کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان میں کھیل نہیں ہوسکتا ، کوشش کی جارہی ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کو محدود کردیا جائے کرکٹ بھائی چارے اور امن کا نام ہے نمائشی میچ کا افتتاح کرنے پر عالمی سطح پر مثبت پیغام جائے گا ۔

(جاری ہے)

ایشیا کپ میں بنگلہ دیش جانے والی ٹیم پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے پوری قوم کو متحد ہونا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سنا ہے کہ کئی طالبان کو بھی کرکٹ کھیلنے کا شوق ہے اگر طالبان چاہیں تو اس کے ساتھ میچ کھیلنے کو تیار ہیں امید ہے نتیجہ مثبت نکلے گا ۔ تحریک طالبان کے کمانڈر عصمت اللہ شاہین کی ہلاکت کے سوال پر انہوں نے یہ کہتے ہوئے سوال کا جواب دینے سے گریز کردیا اور کہا کہ ہمیں کسی سے لڑائی مول نہیں لینی اس پر آج منگل کو بتائیں گے ۔

ادھرکالعدم تحریکِ طالبان نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کی کرکٹ میچ کھیلنے کی پیشکش ٹھکراتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کھیل نوجوان نسل کو جہاد سے دور لے جانے کا ذمہ دار ہے چوہدری نثار نے پیر کو اسلام آباد میں ایک نمائشی میچ کے موقع پر کہا تھا کہ اگر کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ کرکٹ میچ ہو جائے تو اس کا نتیجہ اچھا نکلے گا ۔فرانسیسی خبر رساں ادارے سے بات چیت کے دوران اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ٹی ٹی پی کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ وہ پاکستانی وزیر کی پیشکش قبول نہیں کر سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ سکیولر لوگ ہماری نوجوان نسل کو کرکٹ کی مدد سے جہاد اور اسلامی تعلیمات سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ ہم کرکٹ کے خلاف ہیں اور اسے ناپسند کرتے ہیں۔شاہد اللہ شاہد کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان امن مذاکرات میں آنے والے تعطل کا خاتمہ چاہتے ہیں اور وہ بات چیت کے لیے آمادہ ہیں مگر ’حکومت ہی اس سلسلے میں مخلص نہیں۔یاد رہے کہ پاکستان کی حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔

حکومت کی جانب سے اس حوالے سے آخری بیان وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے گذشتہ جمعرات کو کی جانے والی پریس کانفرنس میں سامنے آیا۔ اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار خان نے کہا کہ دہشت گرد حملے جاری رہنے کی صورت میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنا دہشت گردی کے متاثرین کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔خیال رہے کہ ماضی میں بھی کرکٹ کے معاملے پر طالبان کے بیانات سامنے آتے رہے ہیں۔نومبر 2013 میں کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے پاکستانی میڈیا پر زور دیا تھا کہ وہ سچن ٹنڈولکر کی بجائے قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کی تعریف کریں۔