عمران خان نے طالبان کے خلاف آپریشن کی مشروط حمایت کردی،مذاکرات بچانے کیلئے طالبان سیزفائرکااعلان کریں،عمران خان ،وزیرستان میں آپریشن کے بجائے جن طالبان نے فوجی شہیدکیے،ان کیخلاف کارروائی ہو،میڈیا سے گفتگو

منگل 25 فروری 2014 07:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25فروری۔2014ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کالعدم تحریک طالبان کے خلاف مشروط آپریشن کی حمایت کردی۔چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ طالبان کو چاہئے کہ مذاکرات بچانے کے لئے فوراً جنگ بندی کا اعلان کردیں لیکن طالبان کے ایسے گروپ جو مذاکرات نہیں چاہتے اور فوج کے خلاف کارروائیوں اور دہشت گردی میں ملوث ہیں ان کے خلاف آپریشن کیا جائے تاہم جو گروپ بات کرنا چاہتے ہیں ان کے ساتھ ضرور بات کی جائے۔

پارلیمنٹ ہاو س کے باہرمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپریشن کیا جاتا ہے تو سوات طرز پر آپریشن کیا جائے اور کارروائی سے پہلے وہاں موجود لوگوں کو باہر نکالا جائے تاکہ بے گناہ لوگ نہ مارے جائیں، اگر آپریشن شروع کیا جاتا ہے تو وہاں موجود عورتوں اور بچوں کا کیا بنے گا، اگر اس ا ٓپریشن میں کوئی بے گناہ لوگ مارے گئے تو ان کے رشتہ دار بدلہ لینے کے لئے بندوقیں اٹھا لیں گے جس سے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

جوافواج اورشہریوں کونقصان پہنچاتے ہیں،ان کیخلاف سرجیکل اسٹرائیکس ہونی چاہیں،عمران خان نے کہا کہ طالبان کے50گروپ موجودہیں جوبات چیت کیلیے آمادہ ہیں،ایسے گروپوں کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہییں،عمران خان کا کہنا تھاکہ وزیرداخلہ نے طالبان سے کرکٹ میچ کھیلنے کی بات کی ہے ،اس موقع پر ایک صحافی نے کہا کہ آپ کھیلیں گے،جس پر ان کا کہنا تھا کہ چھوڑیں اس کو،کوئی اوربات کریں، انہوں نے کہا کہ اگر وہ نواز شریف کی جگہ ہوتے تو مذاکرات کی خود قیادت کرتے، پاکستان میں 10 اور افغانستان میں 13 سالوں سے جاری آپریشن کا ابھی تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔