بے ضابطگیوں کے باعث قومی ایئر لائن ملکی معیشت کیلئے سفید ہاتھی بن گئی، شہباز شریف کو حالیہ دورہ چین سے واپس لانے کیلئے بوئنگ 777 طیارہ بھیجاگیا، و زیراعظم نواز شریف کے دورہ ِ ترکی پر بوئنگ 777 طیارہ انکے زیرِ استعمال رہنے سے چھ دن تک فلائٹ شیڈول سے باہر رہا،بوئنگ 777 طیارے امریکا اور یورپ کی پروازوں کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں ، پی آئی اے امریکا کی ایک پرواز سے دس کروڑ روپے کماتی ہے

پیر 24 فروری 2014 06:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء)حکومت کی جانب سے قومی ایئرلائن کمپنی پی آئی اے کے کمرشل جہازوں کے نجی استعمال اوراس طرح کی دیگر بے ضابطگیوں کے باعث پی آئی اے ملکی معیشت کیلئے سفید ہاتھی بن چکا ہے، پی آئی اے 180 ارب روپے کے خسارے میں ہے جبکہ ہرگزرتے دن اسے10 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہاہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی کے نجی استعمال کا تازہ ترین مظاہرہ اسوقت کیا گیا جب وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے دورہ چین کے دوران پی آئی اے کو حکم دیا گیا کہ وہ میاں شہباز شریف کو وطن واپس لانے کیلئے اپنا جدید ترین بوئنگ 777 طیارہ بھیجے۔

پی آئی اے اس روٹ پر مسافروں کی کم تعداد کے باعث ایئربس طیارے استعمال کرتی ہے۔ شہباز شریف کیلئے بوئنگ 777 طیارہ گیا تو شیڈول پرواز پر لیکن اس کا اگلا سیکٹر بیجنگ ٹوکیو بیجنگ منسوخ کردیا گیا۔

(جاری ہے)

اس سیکٹر پر مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما مشاہد اللہ خان کو فیملی کے ہمراہ سفر کرنا تھا۔اپنی ہی پارٹی کے وزیراعلیٰ کی وجہ سے منسوخ ہونے والی پرواز کا غصہ انہوں نے پی آئی اے پر اتارا جبکہ ایک کورین مسافر نے بھی پرواز کی منسوخی پر خوب ہنگامہ کیا۔

اسی مہینے وزیراعظم میاں نواز شریف نے بھی ترکی کے دورے کیلئے بوئنگ 777 طیارہ ہی استعمال کیا۔ وزیراعظم کے دورے کیلئے یہ طیارہ چھ دن تک فلائٹ شیڈول سے باہر رہا۔ پی آئی اے ذرائع کے مطابق وی وی آئی پی ڈیوٹی کیلئے حکومت پاکستان چھ ماہ کے بعد صرف پرواز پر آنے والا خرچہ ہی ادا کرتی ہے۔پی آئی اے اپنے بوئنگ 777 طیارے امریکا اور یورپ کی پروازوں کیلئے استعمال کرتی ہے اور امریکا کی ایک پرواز سے دس کروڑ روپے کماتی ہے۔ فروری کے صرف دس دنوں میں وزیراعظم اور ان کے بھائی نے دومرتبہ پی آئی اے کے بوئنگ 777طیاروں کو اپنے غیرملکی دوروں کیلئے استعمال کیا۔واضع رہے کہ ماضی کی تمام حکومتوں کا بھی پی آئی اے کے ساتھ یہی سلوک رہا ہے۔