2030 تک خوراک کی طلب 35 فیصد ، توانائی کی طلب 50 فیصد تک بڑھ جائے گی، پاکستان ،پانی و توانائی کے تعلق کو روزگار ، صحت ، تعلیم، خوراک کے تحفظ ، زراعت ، صنعت ، ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں دیکھا جانا چاہئے،اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیرمسعود خان کا جنرل اسمبلی میں خطاب

پیر 24 فروری 2014 05:53

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء) پاکستان نے کہا ہے کہ 2030 تک خوراک کی طلب 35 فیصد ، پانی کی طلب 40 فیصد اور توانائی کی طلب 50 فیصد تک بڑھ جائے گی،جن سے نمٹنے کیلئے عالمی براداری کو ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک پینل سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے پانی اور توانائی دونوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے دنیا بھر میں پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے پانی اور توانائی کے درمیان تعلق کی اہمیت واضح کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سن دوہزار تیس تک خوراک کی طلب 35 فیصد ، پانی کی طلب چالیس فیصد اور توانائی کی طلب پچاس فیصد تک بڑھ جائے گی جس سے پانی اور توانائی دونوں کی طلب او ررسد میں بڑا خلا پیدا ہو جائے گا۔مسعود خان نے کہا پانی اور توانائی کے تعلق کو روزگار ، صحت ، تعلیم، خوراک کے تحفظ ، انسانی حقوق ، زراعت ، صنعت ، ماحولیاتی تبدیلی اور ماحول کے تناظر میں دیکھا جانا چاہئے۔