کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے کالاش کمیونٹی کو تحریک طالبان کی طرف سے دھمکی من گھڑت قرار دیا ،منفرد تہذیب وثقافت کے حامل کالاش قبائل کو کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے اور نہ کسی کا ان کی طرف میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت دی جائے گی ، افسر خان

اتوار 23 فروری 2014 07:22

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23فروری۔2014ء) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن افسر خان نے چترال کے کالاش کمیونٹی کو تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے دی گئی دھمکی کو ایک من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے اوربین الاقوامی طور پر منفرد تہذیب وثقافت کے حامل کالاش قبائل کو کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے اور نہ کسی کا ان کی طرف میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت دی جائے گی کیونکہ کالاش قبیلے کو ہم اپنی جسم کا حصہ تصور کرتے ہیں اور اپنی جسم کو کوئی تکلیف میں دیکھنا گوارا نہیں کرتا۔

ہفتے کے دن بمبوریت میں کالاش اور مسلم کمیونٹی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جس ویڈیو کی بنیاد پر اس دھمکی کی تشہیر کی گئی ہے ، یہ تین سال پرانی ہے جسے مذموم مقصد کے لئے میڈیا میں اچھالاگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کالاش پر ہمیں فخر ہے اور ہم ملکی آئین کی رو سے ہم ان کی مکمل حفاظت دینے کا پابند ہیں۔انہوں نے کہاکہ کالاش کمیونٹی کو مکمل پروٹیکشن کی فراہمی کے لئے ہر ممکن تعاون اقدامات کئے جائیں گے۔

اس سے قبل ڈپٹی کمشنر چترال محمد شعیب جدون نے بھی کالاش قبائل کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وادی بمبوریت کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جارہے ہیں اور موجود ہ اے۔ڈی۔پی میں کئی ایک منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن میں بمبوریت میں طالبات کے لئے سو سیٹوں پر مشتمل ہاسٹل کا قیام شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ نے ہمیشہ سے کالاش برادری کو اہمیت دی ہے ۔

کالاش کمیونٹی کی طرف سے سیف اللہ جان کالاش اور شاہی گل نے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ ہم کئی صدیوں سے اس وادی میں رہ رہے ہیں جن کی طرف سے ہمیں کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں کوئی خطرہ درپیش ہے تو وہ باہر سے وادی میں آنے والوں کی طرف سے ہے۔انہوں نے کہ وادی میں رہنے والے ہم دونوں کمیونٹی ہوشیار ہیں اور ہرایک سازش کو ناکام بنادیں گے۔

مسلم کمیونٹی کی طرف سے سابق یونین ناظم عبدالمجید نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ کمشنر ملاکنڈ کے ساتھ اپر دیر کے ڈی۔سی عابد وزیر اور لویر دیر کے ڈی۔سی محمد زبیر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ڈی۔پی۔او چترال غلام حسین نے کہا کہ وادی میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے اور ایلیٹ فورس کے مزید جوان تمام وادیوں میں تعینات کئے جارہے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت سے نبر ازما ہوسکیں۔

متعلقہ عنوان :