میپکو سمیت تمام تقسیم کار کمپنیوں کے زیر انتظام علاقوں میں سرکاری تعلیمی اداروں ، سرکاری ونیم سرکاری دفاتر ، بینکس اور بنیادی ہیلتھ مراکز کو سولر سسٹم پر منتقل کیاجائے گا ۔ عابد شیر علی ،تمام تقسیم کار کمپنیو ں کے سربراہان 2ہفتے میں فزیبلٹی رپورٹ تیار کرکے پیش کریں ، اجلاس سے خطاب

جمعہ 21 فروری 2014 07:46

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21فروری۔2014ء)وفاقی وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ میپکو سمیت تمام تقسیم کار کمپنیوں کے زیر انتظام علاقوں میں سرکاری تعلیمی اداروں ، سرکاری ونیم سرکاری دفاتر ، بینکس اور بنیادی ہیلتھ مراکز کو سولر سسٹم پر منتقل کیاجائے گا ۔انہوں نے تمام تقسیم کار کمپنیو ں کے سربراہان کو ہدایت کی ہے کہ وہ 2ہفتے میں فزیبلٹی رپورٹ تیار کرکے پیش کریں تاکہ اس منصوبے پر عملدرآمد کے لئے مزیداقدامات کئے جائیں۔

وہ میپکو ہیڈ کوارٹرز ملتان میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی بحران میں کمی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں اور جہاں سے سستی بجلی ملے گی وہاں سے لیں گے۔بجلی بحران کے لئے نئے ہائیڈل منصوبوں سمیت انرجی سیور پروگرام بھی شروع کیا ہے جس کے حوصلہ افزاء نتائج جلد سامنے آجائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ واجبات اور بقایاجات نہ دینے والے اور بجلی چوری میں ملوث عناصر ملک وقوم کے مجرم ہیں۔

بجلی چوری اور ریکوری نہ ہونا لوڈشیڈنگ کی سب سے بڑی وجہ ہے۔جو ڈیفالٹرز پیسے نہ دے اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے، مساجد میں اعلانات کروائے جائیں اور بجلی چوروں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔ایک صارف بل دے اور دوسرا بل روکے یہ کسی صورت بھی قبول نہیں ہے۔ انہوں نے چیف ایگزیکٹوآفیسر میپکو کو ہدایت کی کہ واجبات ادانہ کرنے والے ٹیوب ویل سمیت تمام بڑے صارفین کے ٹرانسفارمرز اتارے جائیں اور مکمل بقایاجات کی ادائیگی تک کسی صورت بجلی بحال نہ کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ میپکو ریجن میں کنڈا کلچر ہر صورت ختم کرناہے اورکنڈے اتارنے کے لئے پولیس کے ہمراہ آپریشن کیاجائے گا تاکہ پولیس موقع پر ہی بجلی چوروں کے خلاف کاروائی کرسکے۔ چیف ایگزیکٹوآفیسر میپکو انجینئر عبدالرشید طارق نے کہا کہ لائن لاسز کی شرح میں کمی ہورہی ہے۔11KVفیڈرزپر نقصانات کم کرنے کے لئے بائفرکیشن کی جارہی ہے جبکہ بہتروولٹیج فراہم کرنے کے لئے 132KVاستعدادکار کے تین نئے گرڈاسٹیشنز بھی جلد مکمل ہوجائیں گے۔

سپریٹنڈنگ انجینئر میپکو سرکل رحیم یار خان سرفرازاحمد ہراج نے وفاقی وزیر مملکت کو رحیم یار خان سرکل کے زیر انتظام علاقوں میں بجلی چوری اور ڈیفالٹرز کے ٹرانسفارمرز اتارنے کے تصویری شواہد دکھائے جس پر وفاقی وزیر نے انہیں شاباش دی اور تمام ایس ایز کو ہدایت کی کہ وہ اسی طرح کاروائی کریں اور اپنی نگرانی میں ڈیفالٹرز کے خلاف ایکشن لیں۔

چیف انجینئر(او اینڈ ایم) ڈسٹری بیوشن محمد اکرم چوہدری نے وفاقی وزیر مملکت کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ میپکو کی کارکردگی گزشتہ مہینوں سے بہتر رہی ہے۔رواں مالی سال 2013-14ء کے پہلے سات ماہ میں ریجن بھر میں 53ہزار29بجلی چوروں کو 65کروڑ73لاکھ30ہزارروپے جرمانہ عائد کیا اور اس میں سے 44کروڑروپے سے زائد رقم وصول کرکے محکمہ کے خزانے میں جمع کراوئی ہے جس سے ریکوری کی شرح 67.06فیصد رہی۔

میپکو کی ریکوری کی شرح 94.16فیصد ہے جس میں گھریلو صارفین سے ریکوری کی شرح100.54فیصد،کمرشل صارفین سے 99.50فیصد،صنعتی صارفین سے 99.42فیصد،ٹیوب ویل صارفین سے 69.93فیصد،بلک سپلائی صارفین سے 85.16فیصد اور دیگر صارفین سے 98.34فیصد ریکوری شرح رہی۔اجلاس میں چوہدری جاوید نیاز،رانا شاہد الحسن،محمد اسماعیل،ڈائریکٹر ایچ آر اینڈ ایڈمن ظفر اقبال اعوان،چیف انجینئرز محمد اسلم طاہر،شہبازاحمد خان،چوہدری محمد ارشد،ڈائریکٹرکمرشل ملک امتیازاحمد،سٹاف آفیسر میاں یوسف اقبال،ایڈیشنل ڈی جی انفارمیشن سروسز میاں ندیم احمد،منیجر میٹریل مینجمنٹ نعمت اللہ قریشی،ایس ای ملتان سرکل شاہد حمید چوہان،ایس ای مظفر گڑھ سرکل راؤ ضیاء الرحمن،ایس ای ڈی جی خان سرکل ناصررشید،ایس ای وہاڑی سرکل محمود احمد خان،ایس ای ساہیوال سرکل شاہد اقبال چوہدری،ایس ای بہاولنگر سرکل خواجہ اورنگزیب صدیقی،ایس ای رحیم یار خان سرکل سرفرازہراج و دیگر افسروں نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :