پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے پاکستان کے حوالے سے بیان کو اشتعال انگیز قرار دیدیا، پاکستان کالعدم تنظیموں پر نظر رکھے ہوئے ہے ،یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے دفتر خارجہ ، سعودی عرب میں ایک لاکھ فوجی بھیجنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی،ایک واقعہ کی وجہ سے ایران سے تعلقات کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، چیئرمین سینٹ کی ایرانی حکام سے ملاقاتیں اور کوسٹ گارڈ کے معاملہ پر بھی بات ہوئی ہے، پاکستان معلومات لے رہا ہے کہ شہید کئے گئے ایف سی اہلکاروں کی لاشیں کہاں ہیں؟،ترجمان دفتر خارجہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 21 فروری 2014 07:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21فروری۔2014ء)پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے پاکستان کے حوالے سے بیان کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کالعدم تنظیموں پر نظر رکھے ہوئے ہے ،یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں ایک لاکھ فوجی بھیجنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ، چھوٹے سے ایشوز پر ایران کے ساتھ تعلقات کا موازنہ نہیں کیاجاسکتا ، شام کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔

جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر مانیٹرنگ کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان ملاقات ہوتی رہتی ہے ۔

(جاری ہے)

افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات ان کا اپنا ذاتی معاملہ ہے ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ میں حادثے کا شکار ہونے والے طالبعلم کے ویزے میں توسیع کردی گئی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ایران کے ساتھ سرحدوں پر معاملات کے حوالے سے ملاقاتیں ہورہی ہیں اور بات چیت جاری ہے ایک چھوٹے سے ایشو پر تعلقات کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا ۔ ایران کے وزیر داخلہ کا بیان آیا ہم نے ردعمل دیا ہے ایرانی صدر کہہ چکے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ ، ثقافتی تعلقات ہیں ۔ پاک ایران گیس پائپ لائن کا معاملہ الگ ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ شام کے معاملے پر پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہم جنیوا معاہدے کے اصولوں کی حمایت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ شام کے عوام اپنے مسائل خود حل کریں ۔ ترجمان نے کہا کہ چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری نے بھی ایران کا دورہ کیا اور مختلف ملاقاتین ہوئی ہیں جن میں کوسٹ گارڈ کے ایشو پر بھی بات ہوئی ہے، تعلقات کو چند واقعات کے تناظر میں نہیں دیکھنا چاہیے، پاک ایران تعلقات خراب کرنے والے عناصر کو مشترکہ تعاون میں رخنہ ڈالنے سے روکا جائے گا ۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو مشرقی اور مغربی سرحدوں پر چیلنجز کا سامنا ہے سعودی عرب میں ایک لاکھ فوج بھیجنے کی بات درست نہیں اس حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ، ہم کسی بھی ملک میں اتنی بڑی فوج بھیجنے کے متحمل نہیں ہوسکتے، سعودی ولی عہد سے ایسی کوئی بات نہیں ہوئی ۔ سیکرٹری دفاع کے بیان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ابھی پاکستان معلومات لے رہا ہے کہ شہید کئے جانے والے ایف سی اہلکاروں کی لاشیں کہاں ہیں؟ معلومات حاصل ہوجائینگی تو پھر اگلا لائحہ عمل طے کیاجائے گا ۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کی طرف سے مسلسل اشتعال انگیز بیانات آرہے ہیں مولانا مسعود اظہر کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اس کے بیانات کا پاکستان کی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں، پاکستان کالعدم تنظیمو ں کی مانیٹرنگ کررہا ہے ۔