ملائشیا حکومت کی طرف سے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاوٴن میں سینکڑوں پاکستانی گرفتار کر لئے گئے، ورک پرمٹ اور ویز ہ کے حامل درجنوں افراد بھی جیلوں میں بھیج دئیے گئے،کمیونٹی ایجنٹوں کے جھانسے میں آنے کی بجائے برائے راست سفارتخانہ رابطہ کرے، ہائی کمشنر ندیم خان کی صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 20 فروری 2014 07:46

کوالا لمپور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20فروری۔2013ء)ملائشیا حکومت کی طرف سے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاوٴن میں سینکڑوں پاکستانی گرفتار کر لئے گئے، ورک پرمٹ اور ویز ہ کے حامل درجنوں افراد بھی جیلوں میں بھیج دئیے گئے، 6ماہ قبل ہونے وال گرینڈ آپریشن کے دوران گرفتار کئے گئے پاکستانی تاحال جیلوں میں بند، پاکستان ہائی کمیشن کی طرف سے 200افراد کی رہائی کے اقدامات کے بے بنیاد دعوےٰ اور پاکستانی کمیونٹی کے صدر فیضان خان کے غلط بیان پر پاکستانیوں کا شدید احتجاج، وزیر اعظم نواز شریف سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ‘ پاکستان ایمبیسی کے ہائی کمشنر کی کمیونٹی میں پائے جانے والے تحفظات دور کرنے اور تجاویز کیلئے پاکستانی صحافیوں کے ساتھ مشاورت، صحافی کی تجویز پر ایمرجنسی پاسپورٹ /آوٴٹ پاس کے حصول کیلئے ریزرویشن ایئر بکنگ کی شرط فوری طور پر ختم کر دی گئی، امریکہ کا ایک باشندہ گرفتار ہو جائے تو وہ چین سے نہیں بیٹھ سکتا جبکہ ہمارے سینکڑوں افراد گرفتار ہونے پر ہم کیسے خاموش بیٹھ سکتے ہیں، ہم وطنوں کی باعزت وطن واپسی اور گرفتار باشندوں کی رہائی کیلئے دن رات ایک کر رکھے ہیں، کمیونٹی ایجنٹوں کے جھانسے میں آنے کی بجائے برائے راست سفارتخانہ رابطہ کرے، ہائی کمشنر ندیم خان کی صحافیوں سے گفتگو،تفصیلات کے مطابق ملائشیا حکومت کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف 21جنوری سے جاری ملک گیر کریک ڈاوٴن میں ایجنٹوں کے ہاتھوں لٹنے والے سینکڑوں پاکستانی باشندے گرفتار کر لئے گئے ہیں جبکہ درجنوں وہ افراد بھی شامل ہیں جن کے پاس باقاعدہ ورک پرمٹ اور ویزے موجود ہیں، امیگریشن ، پولیس اور دیگر ملائشین فورس گرفتار افراد سے سامان ، لیپ ٹاپ، موبائل فونز اور نقدی تک ضبط کر لیتی جبکہ جرمانہ، ایئر ٹکٹ کی رقم ادا کرنے والے باشندوں کو ملک واپس بھیجنے کی بجائے جیلوں میں ہی بند رکھا جاتا ہے،ادھر پاکستان ایمبیسی کے فرسٹ سیکرٹری مراد علی خان وزیر کے اس جھوٹے دعویٰ پر پاکستانی کمیونٹی نے سخت غم و غصہ کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے 200افراد کی رہائی کے جلد اقدامات کرنے کا کہا ہے کمیونٹی نے عرفان خان کو بھی پاکستان کمیونٹی کا نام نہاد صدر قرار دیا اور کہا ہمیں نہیں معلوم انہیں کس کمیونٹی نے انہیں صدر نامزد یا منتخب کیا ہے ، کمیونٹی کا کہنا ہے کہ اگر وہ پاکستانی کمیونٹی کے صدر ہوتے تو ایمبیسی کی خوشنودی کیلئے بیان جاری کرنے کی بجائے گرفتار پاکستانیوں کی رہائی اور کمیونٹی میں پائے جانے والے اضطراب کیلئے عملی اقدامات اٹھاتے، ادھر پاکستان ہائی کمیشن کے قائم مقام ہائی کمشنر ندیم خان نے کمیونٹی میں پائے جانے والے تحفظات دور کرنے اور تجاویز کیلئے پاکستانی صحافیوں کے ساتھ خصوصی مشاورت اور تجاویز کیلئے اپنے دفتر میں ان سے میٹنگ کے دوران سفارتخانہ کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی اور کہا کہ امریکہ کا ایک باشندہ گرفتار ہو جائے تو وہ چین سے نہیں بیٹھ سکتا جبکہ ہمارے سینکڑوں افراد گرفتار ہونے پر ہم کیسے خاموش رہ سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ہم وطنوں کی باعزت وطن واپسی اور گرفتار باشندوں کی رہائی کیلئے دن رات ایک کر رکھے ہیں اور اس حوالہ سے ملائشیا حکام سے کئی ملاقاتیں اور رابطے کر چکے ہیں، ندیم خان نے مزید بتایا کہ ایمبیسی نے غیر قانونی باشندوں کی ملک واپسی کیلئے ملائشیا امیگریشن سے خصوصی معائدہ کیا ہے جس کے تحت صرف 500رنگٹ جرمانہ کے ساتھ انہیں بغیر گرفتاری کے پاکستان واپس بھیجا جائے گا، اس حوالہ سے ہم نے فیس بک پیج پر اطلاع جاری کر دی ہے ، ہائی کمشنر نے کمیونٹی سے اپیل کی کہ ایجنٹوں کے جھانسے میں آنے کی بجائے برائے راست سفارتخانہ یا کسی بھی مشکل کے حل کیلئے میرے ذاتی موبائل فون نمبر 0060123231263پر رابطہ کرے، میٹنگ میں سینئر پاکستانی صحافی نثار علی خان نے ہائی کمشنر کو آوٴٹ پاس/ ایمرجنسی پاسپورٹ کے حصول کیلئے ایئر بکنگ /ریزرویشن کی شرط ختم کرنے کی تجویز دی تاکہ کمیونٹی ایجنٹوں کے ہاتھوں مزید لٹنے اور اپنی رقم ضائع ہونے سے بچ سکے اس پر ندیم خان نے موقع پر تحریری آرڈر جاری کئے اور ایئر بکنگ، ریزرویشن کی شرط ختم کر دی۔