کسی صورت طالبان جیسے ظالم دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں،شرجیل انعام میمن،امید ہے وفاقی حکومت جلد طالبان کیخلاف کاروائی کا فیصلہ کریگی ،صوبائی وزیر اطلاعات

جمعرات 20 فروری 2014 07:46

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20فروری۔2013ء) صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کسی بھی صورت میں طالبان جیسے ظالم دہشتگردوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہونے چاہییں اور ایسے ملک دشمن عناصر کیخلاف کاروائی کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ وفاقی حکومت جلد ہی طالبان کیخلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کریگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ٹنڈو جام میں میر شیر محمد کی جانب سے دیے گئے ظہرانے پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کیا ۔ کراچی ٹارگیٹڈ آپریشن کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کراچی میں جاری ٹارگیٹیڈ آپریشن پی پی پی نہیں بلکہ حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کر رہے ہیں جوکہ احسن طریقے سے جاری ہے جس کے تحت کئی بدنام دہشتگرد گرفتارہو رہے ہیں جس کے رد عمل میں پولیس ، رینجرز اور سیکیورٹی اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی آپریشن نہ تو کسی پارٹی کیخلاف ہے اور نہ ہی کسی گروپ کیخلاف رد عمل ہے یہ صرف ان دہشتگردوں کیخلاف ہے جنہوں نے 30سالوں سے کراچی کو یرغمال بنا کے رکھا ہے ۔ حکومت اور طالبان کے درمیان جاری مذاکرات کے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر طالبان سے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل ہوتا تو ہمیں کوئی بھی اعترا ض نہ ہوتا مگر ہمیں پتہ ہے کہ دہشتگرد کبھی بھی مذاکرات کو نہیں مانیں گے جن لوگوں کے ہاتھ ہزاروں پاکستانیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہوں وہ اتنے معصوم نہیں ہو سکتے جوکہ محبت سے امن کی بات سمجھیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ طالبان یا دیگر کاالعدم تنظیمیں یا دہشتگرد پورے ملک میں پھیل گئے ہیں جن کو ختم کرنے کیلئے ہماری قوم کو متحد ہو کے تمام دہشتگردوں کا سامنہ کرنا ہوگا۔ بلدیاتی انتخابات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ہونے چاہییں اوراس حوالے سے حکومت سندھ نے اسمبلی سے بل بھی منظور کروایا تھا ۔ قبل ازیں میر شیر محمدکی جانب سے دیے گئے ظہرانے پرصوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا شاندار استقبال کیاگیا اور انہیں اجرک اور سندھی ٹوپی کے تحائف پیش کیے گئے ۔

اس موقع پر اپنے حلقے کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ الیکشن سے پہلے میں نے جو عوام سے وعدے کیے تھے انہیں پورا کرنے کا وقت آگیا ہے اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ تعلقہ حیدرآباد دیہی سندھ میں ترقیاتی کاموں اور روزگار کے حوالے سے سب سے آگے ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلقہ دیہی میں حلقے کے لوگوں کیلئے میری حیدرآباد کی رہائش گاہ کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں جہاں پر وہ آکر اپنے کاموں کے حوالے سے مسائل بیان کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعلقہ دیہی میں ریکارڈ ترقیاتی کام کیے گئے ہیں اور ٹنڈو جام کے عوام کیلئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے واٹر سپلائی کی ایک اہم اسکیم بھی منظور ہو چکی ہے جس پر جلد عمل درآمد کیا جائیگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ہٹڑی کی مویشی منڈی ایک کروڑ روپے میں ٹھیکے میں دی جاتی تھی جوکہ اب تین کروڑ روپے میں ٹھیکے پر دی گئی ہے جس کی رقم تعلقہ دیہی کے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کی جائیگی ۔

بعد ازاں صوبائی وزیر نے اپنے حلقے کے مختلف دیہاتوں جن میں درگاہ عثمان شاہ ، جکھرو پھاٹک اور دیگر مقامات پر لوگوں سے ملاقات کی اور لوگوں سے انکے مسائل دریافت کیے اور انکے فوری حل کیلئے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کیں۔ اس موقع پر حلقے کے معززین جن میں طارق شاہ جاموٹ ، سیٹھ بدر میمن ،محمد تھیبو ، روشن علی شاہ ، میر اشرف ٹالپور ، اقبال پہوڑ ، سلیم منگریو ، یعقوب شورو ، محمد اسماعیل وسان ، سید کامل شاہ ، تاجن شاہ ، غلام عباس انڑ اور دیگر بھی موجود تھے۔