چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سے امریکی جنرل آسٹن کی ملاقاتیں‘ افغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال، پاک افغان بارڈر مینجمنٹ میکنزم پر بھی بات چیت،محفوظ و پرامن افغانستان پاکستان سمیت پوری دنیا کے مفاد میں ہے،جنرل آسٹن،امریکی سینٹکام کے سربراہ جنرل آسٹن کی پاکستانی حکام سے کامیاب ملاقاتیں،وطن واپس روانہ ہوگئے

جمعرات 20 فروری 2014 07:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20فروری۔2013ء) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور آرمی چیف جنرل راحیل شریفسے امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹکام)کے سربراہ جنرل للائیڈ جیمز آسٹن نے بدھ کو جوائنٹ سٹاف ہیڈکوارٹر میں علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقاتوں میں افغانستان سمیت خطے کی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بدھ کو امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل آسٹن اسلام آباد پہنچے اور انہوں نے جوائنٹ سٹاف ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد سے ملاقات کی اور افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء سمیت خطے کی سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ جنرل راشد نے اس موقع پر امریکی کمانڈر جنرل آسٹن کو موجودہ صورتحال پر پاکستان کے موقف سے بھی گاہکیا جبکہ جنرل آسٹن کا کہنا تھا کہ اس وقت محفوظ اور پرامن افغانستان پاکستان سمیت پوری دنیا کے مفاد میں ہے ۔

(جاری ہے)

چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف سے امریکی سینٹ کام کے سربراہ جنرل آسٹن نے ملاقات کی اور امریکی فوج کے انخلاء سمیت خطے کی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا کہ ملاقات میں پاک افغان بارڈر مینجمنٹ میکنزم بھی بات چیت کا حصہ رہی۔ادھرامریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل لائیڈ آسٹن سوم پاکستان کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کے بعد بدھ کو واپس وطن روانہ ہوگئے،امریکی سفارتخانے میں جاری بیان کے مطابق پاکستان میں اپنے قیام کے دوران جنرل آسٹن نے سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل(ر) آصف یاسین ملک،چےئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف اور دیگر اعلیٰ عسکری حکام سے سلامتی کے مشترکہ امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا،جنرل آسٹن نے امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے دوسرے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی ہم منصبوں سے ملاقات پر اظہار تشکر کرتے ہوئے علاقائی استحکام میں پاک امریکہ دفاعی تعلقات کی اہمیت کا اعادہ کیا اور علاقائی سلامتی کے مشترکہ اغراض ومقاصد کو مزید آگے بڑھانے کے لئے کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔