پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ خطے میں نمایاں تبدیلی کا باعث بنے گا،ممنون حسین،دونوں ممالک کے عوام اور خطے کے قریباً3ارب لوگوں کیلئے اس منصوبہ سے ترقی وخوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی،صدر مملکت کی چینی صدر ژی جن پنگ سے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 20 فروری 2014 07:37

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20فروری۔2013ء)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا وسیع ترقیاتی منصوبہ تجارتی واقتصادی سرگرمی پیدا کرتے ہوئے پورے خطے کی نمایاں طور پر تبدیلی کا باعث بنے گا،دونوں ممالک کے عوام اور خطے کے قریباً3ارب لوگوں کیلئے اس منصوبہ سے ترقی وخوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے چینی ہم منصب ژی جن پنگ سے عظیم عوامی ہال میں ون آن ون ملاقات کے دوران کیا،جس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت کی گئی،ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں اور باہمی دلچسپی کے علاقائی وعالمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا،صدر ممنون حسین اور چینی ہم منصب کی ون آن ون ملاقات اور وفود کی سطح پر بات چیت میں پاکستان اور چین میں دوطرفہ تعاون کے پانچ معاہدوں پر دستخط کئے گئے،جن میں معیشت ،تجارت میں دوطرفہ تعاون،علاقائی روابط اور عوامی رابطوں کے معاہدے شامل ہیں،اس موقع پر صدر ممنون حسین اور چینی صدر بھی موجود تھے،دونوں رہنماؤں نے نے امید ظاہر کی کہ اس سے پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعاون کے فروغ اور سٹرٹیجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے میں مدد ملے گی،بات چیت کے دو ادوار کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے صدر کی پریس سیکرٹری نے بتایا کہ فریقین کے مابین بات چیت میں پاک چین اقتصادی راہداری،رابطہ کاری کو بڑھانے اور تجارتی وسرمایہ کاری روابط کو مزید مستحکم بنانے پر مرکوز رہی،وفود کی سطح پر بات چیت کے دوران صدر مملکت ممنون حسین کی معاونت وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات احسن اقبال،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خا رجہ طارق فاطمی،وزیراعظم کے معاون خصوصی وچےئرمین سرمایہ کاری مفتاح اسماعیل،صوبائی وزیرقانون پنجاب وپارلیمانی امور رانا ثناء اللہ،سلمان شہباز،وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے خزانہ وتوانائی سید مراد علی شاہ،چین میں پاکستانی سفیر مسعود خالد اور سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی و ترقی حسن نواز نے کی،ملاقات کے آغاز کے موقع پر صدر ممنون حسین نے چینی ہم منصب اور عوام کو چین کے نئے قمری سال پر مبارکباد دیتے ہوئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور یہ بین الریاستی تعلقات عصر حاضر کے زمانے سے بے مثال ہیں،انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ دوستی پاکستان کی سلامتی اور خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے،چین کے ساتھ سیاسی اور عوامی تعلقات وسیع البنیاد ہیں جو کہ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنائے ہوئے ہیں،صدر ممنون حسین چینی حکومت اور عوام کی جانب سے پاکستان کی سماجی اقتصادی ترقی کیلئے غیر متزلزل حمایت اور امداد کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ دونوں ممالک کے عوام کے باہمی فائدے کیلئے یہ جاری رہے گی۔

(جاری ہے)

چین کی بے مثال ترقی کو سراہتے ہوئے انہوں نے موجودہ چینی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی چینی عوام کی ترقی کیلئے ایک نئے باب کا آغاز کرے گی،صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان چین کی اقتصادی ترقی سے سیکھنے کا خواہش مند ہے اور مختلف شعبوں بشمول توانائی،امیگریشن، زراعت،انفراسٹرکچر،مواصلات اور تجارت کی مہارتوں سے استفادہ کرنا چاہتا ہے،علاقائی سلامتی کا ذکر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن واستحکام چاہتا ہے اور خطے میں قیام امن اور استحکام کیلئے تمام کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا،انہوں نے کہا کہ چین خطے میں امن واستحکام کا اہم جزو ہے،صدر ممنون حسین نے رواں سال چینی ہم منصب کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا اور سٹرٹیجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے میں مدد ملے گی،اس موقع پر چینی صدر نے دعوت قبول کرتے ہوئے دعوت دینے پر صدر ممنون حسین کا شکریہ ادا کیا۔

چینی صدر ژی جن پنگ نے صدر ممنون حسین کی جانب سے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے سرکاری دورے کیلئے چین کے انتخاب پر ان کاخیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ دونوں ممالک کے مابین آزمودہ دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے،انہوں نے کہا کہ صدر ممنون حسین کے دورہ سے دونوں ممالک کے مابین سٹرٹیجک پارٹنر شپ کو مزید فروغ ملے گا اور اس سے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے نئے سنگ میل آشکار ہونگے،ملاقات کے موقع پر دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاک چین تعلقات باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ہیں،فریقین نے دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کو موجودہ سطح12بلین ڈالر سے مزید اوپر لے جانے کی ضرورت پر زور دیا،قبل ازیں صدر ممنون حسین کے عظیم عوامی ہال آمد پر چینی صدر نے انکا پرتپاک خیرمقدم کیا اور ان کے ہمراہ سلامی کے چبوترے پر پہنچے،اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے،چین کی آرمی،بحریہ اور فضائیہ کے دستوں نے صدر ممنون حسین کو سلامی پیش کی،انہوں نے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا جبکہ چینی صدر نے صدر ممنون حسین کے اعزاز میں شاندار ضیافت بھی دی۔

متعلقہ عنوان :