سرمایہ کاری کے رجحان کو بڑھاوا دےئے بغیر معیشت کی ترقی ممکن نہیں، اسحاق ڈار ،ملکی معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی ضرورت ہے،اسٹاک مارکیٹس میں حکومتی بانڈز کی ٹریڈنگ خوش آئند ہے، اسٹاک مارکیٹس میں سرکاری بانڈز اور ٹریژری بلز کی ٹریڈنگ کے آغاز سے معیشت میں استحکام آئیگا، اسٹاک مارکیٹس میں حکومتی بانڈز کے اجراء کے موقع پر تقریب سے خطاب

بدھ 19 فروری 2014 03:29

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19فروری۔2014ء ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی ضرورت ہے لیکن سرمایہ کاری کے رجحان کو بڑھاوا دےئے بغیر معیشت کی ترقی ممکن نہیں اس مقصد کے تحت جدید مصنوعات متعارف کرانا ہو گی جس کے پیش نظر ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسٹاک مارکیٹس میں سرکاری بانڈز اور ٹریژری بلز کی ٹریڈنگ کا آغاز کیا جا رہا ہے ۔

یہ بات انہوں نے منگل کے روز مقامی ہوٹل میں اسٹاک مارکیٹس میں حکومتی بانڈز کے اجراء کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا اور دیگر بھی موجود تھے ۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسٹاک مارکیٹس میں حکومتی سیکورٹیز کی ٹریڈنگ کا باقائدہ اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ا سٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، سی ڈی سی اور اسٹاک ایکس چینجز کی طویل کوششوں کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار سیکنڈری مارکیٹ کا قیام عمل میں آگیا ہے جس کے تحت گورنمنٹ سیکیورٹیزکی ملکی اسٹاک مارکیٹوں میں ٹریڈنگ شروع ہوگئی ہے، اسٹاک مارکیٹس میں حکومتی بانڈز کی ٹریڈنگ خوش آئند ہے اسٹاک مارکیٹس میں سرکاری بانڈز اور ٹریژری بلز کی ٹریڈنگ کا آغاز سے معیشت میں استحکام آئیگا، حکومتی گارینٹی پر بانڈز میں سرمایہ کاری پر سالانہ کٹ آف ایلڈ کے حساب سے منافع بھی دے گی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے اب نہ صرف بینک اور بڑے انسٹی ٹیوشنز بلکہ چھوٹے اور ریٹیل انوسٹرز میں گورنمنٹ سیکیورٹیز کی ٹریڈنگ میں حصہ لے سکیں گے، ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سیکنڈری مارکیٹیں بہت بڑی اور مضبوط ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں اب تک اس جانب توجہ نہیں دی گئی تھی، انہوں نے بتایا کہ پڑوسی ملک بھارت میں سیکنڈر ی مارکیٹ کے ذریعے اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز ہوتی ہیں،ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہونے کے بعد ملکی معیشت کی بحالی کے لیے جو کوششیں شروع کی گئی تھیں اب ان کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں،ملکی اسٹاک مارکیٹ بہترین کارکردگی کی وجہ سے اس وقت دنیا کی بہترین مارکیٹوں میں شمار کی جانے لگی ہے، جہاں سرمایہ کاروں کو50فی صد سے زائد کے ریٹرن ملے ہیں، اس کے علاوہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا حجم بڑھ کرساڑھے6ٹریلین سے بھی بڑھ چکا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے لیے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں اضافے کی اشد ضرورت ہے ، اس کے علاوہ ملک میں انوسٹرز بیس بڑھانے کی ضرورت ہے، اب سیکنڈری مارکیٹ کے قیام سے مزید سرمایہ کار اس مارکیٹ میں آئیں گے تو انوسٹرز بیس میں نمایاں اضافے کی توقع ہے، انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آنے کے بعد یعنی 11مئی گیارہ مئی سے آج تک کراچی اسٹاک ایکس چینج کے کاروبار میں 30 فیصد اضافہ ہواجس کی وجہ معاشی سطح پر ہمارے انقلابی اقدامات ہیں،انھوں نے کہا کہ مستقبل میں بڑے اقتصادی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے کیونکہ گذشتہ ایک دہائی میں معیشت نے کوئی ترقی نہیں کی اس اعتبار سے اس مدت کو ضائع سمجھنا زیادہ بہتر ہے۔

انھوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی کے لئے جی ڈی پی کا7 فیصد انفراسٹرکچر پر خرچ کرنا ہوگا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر اشرف محمود وتھراکا کہنا تھا کہ ملک میں سیکنڈری مارکیٹ کے قیام سے ریٹیل انوسٹرز اب گورنمنٹ سیکیورٹیز میں بھی سرمایہ کاری کرسکیں گے، انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسٹیٹ بینک اس سلسلے ہر قسم کا تعاون جاری رکھے گا، کراچی اسٹا ک ایکس چینج کے چیئرمین منیر کمال نے ڈیٹ مارکیٹ کے قیام اور گورنمنٹ سیکیورٹیز کی اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ شروع کرنے کے کام کو بہت کم عرصے میں مکمل کرنے پر اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، سی ڈی سی، کے ایس ای سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ 31جنوری کو گورنمنٹ سیکیورٹیز کی اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ میں تعاون پر بینک الفلاح، نیشنل بینک، حبیب بینک اور جے ایس بینک کی بھی تعریف کی، کراچی اسٹاک ایکس چینج کے منیجنگ ڈائریکٹر ندیم نقوی نے گورنمنٹ سیکیورٹیزکی اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ سسٹم کے بارے تفصیلی بریفنگ دی، سی ڈی سی کے چیف ایگزیکٹو حنیف جکھورا اورکراچی اسٹاک ایکس چینج کے جنر ل منیجر ثانی محمود نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :