حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات اہم موڑ میں داخل ہوگئے،پروفیسر ابراہیم،طالبان فوری جنگ بندی کا اعلان کریں ،زیادہ انتظار نہیں کیا جا سکتا،فوج چاہتی ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں،رستم شاہ مہمند،تحریک طالبان نے فائر بندی کیلئے تھوڑا وقت مانگ لیا ہے،یوسف شاہ

پیر 17 فروری 2014 08:14

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17فروری۔2014ء)طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے رکن پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ دونوں فریقین حوصلہ رھیں ۔قوم کو جلد دہشت گردی سے چھٹکارا ملے گا۔ طالبان اور حکومت کے درمیان معاملات اہم موڑ میں داخل ہوگئے ہیں۔ نوشہرہ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان اور حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کی تین ملاقاتیں ہو چکی ہیں ۔

دونوں فریقین حوصلہ رکھیں۔قوم کو جلد ہی دہشت گردی سے چھٹکارا ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات اہم موڑ میں داخل ہوگئے ہیں اور دونوں جانب سے فائر بندی کا معاملہ حل ہو جائے گا۔ طالبان نے ذیلی گروہوں سے اس حوالے سے مشاورت شروع کر دی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور حکومتی کمیٹی کو کراچی میں حالیہ واقعات پر تشویش ہے ۔

(جاری ہے)

طالبان کی جانب سے آرمی چیف کی ملاقات کی خواہش کا مثبت جواب ملا ہے ۔مولانا سمیع الحق اور طالبان قیادت کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔دوسری جانب حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن رستم شاہ مہمند نے کہا ہے کہ حکومت اور طالبان مذاکراتی کمیٹی کے درمیان اعتماد کی فضاء کی کمی ہے ۔طالبان جنگ بندی کا اعلان کریں ۔وقت کم ہے۔زیادہ دیر انتظار نہیں کیا جا سکتا۔

فوج چاہتی ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں اوراسی حوالے سے فوج کا مثبت کردار ہے۔ادھرطالبان مذاکراتی کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ نے کہا ہے کہ انہوں نے طالبان کے ساتھ فائر بندی اور دیگر حکومتی مطالبات کے حوالے سے رابطہ کیا ہے اور تحریک طالبان نے فائر بندی سے متعلق تھوڑا وقت مانگ لیا ہے۔یوسف شاہ نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ انہوں نے طالبان سے رابطہ کیا ہے اور رابطے میں سیز فائر سے متعلق تفصیلی بات چیت ہوئی ہے ۔

مولانا یوسف نے کہا کہ طالبان نے سیز فائر سے متعلق تھوڑا وقت مانگ لیا ہے جس میں وہ فائر بندی کا فیصلہ سیاسی شوری کے فیصلے کے بعد کریں گے۔ مولانا یوسف شاہ نے کہا کہ وہ فائر بندی اور دیگر حکومتی مطالبات کے حوالے سے طالبان قیادت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور امید ہے کہ جلد قوم کو خوشخبری سننے کو ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ بھر پور کوشش ہے کہ جلد از جلد فائر بندی کی جائے کیونکہ مذاکرات کی کامیابی کے لئے فریقین کے درمیان فائر بندی کا ہونا بہت ضروری ہے ۔

موانا یوسف شاہ نے مزید کہا کہ مذاکرات کے لئے شرط رکھی تھی کہ طالبان رابطہ کار کمیٹی وزیر اعظم نواز شریف سمیت فوجی قیادت سے ملاقات کرائی جائے جس کا ابھی تک کوئی جواب بھی نہیں ملا جبکہ مولانا نے علماء اور مشائخ کنونشن کو بھی امن کے حوالے اہم کامیابی قرار دیا ۔

متعلقہ عنوان :