طالبان کالعدم جماعت ہے ،آئین کے مطابق مذاکرات نہیں ہوسکتے ،اعتزازاحسن،ملافضل اللہ کی خلافت پاکستان کومنظورنہیں ،طالبان اورحکومت مذاکرات کامیاب ہوئے توقوم کیلئے معجزہ ہوگا،نجی ٹی وی کوانٹرویو

ہفتہ 15 فروری 2014 07:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15فروری۔2014ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئررہنمااعتزازاحسن نے کہاہے کہ طالبان کالعدم جماعت ہے آئین کے مطابق مذاکرات نہیں کرنے چاہئیں ،ملافضل اللہ کی خلافت پاکستان کومنظورنہیں ،مذاکرات اوردھماکے اکٹھے نہیں چل سکتے ،مسلم لیگ ن کوعوام نے مینڈیٹ دیاپاکستان پیپلزپارٹی نے ساتھ دیا۔نجی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ طالبان پاکستان کے آئین کوتسلیم کریں ،دھماکے بندکریں اورعوام کے بنیادی حقوق کاخیال رکھیں توحکومت مذاکرات کے عمل کوآگے بڑھائے اورکالعدم لسٹ سے نام ختم کردے ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے طالبان سے مذاکرات کیلئے ٹائم فریم نہیں دیاجس کی وجہ سے قوم تشویش میں ہے ،حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونامعجزہ ہوگا۔

(جاری ہے)

حکومت نے مذاکراتی کمیٹی میں شیعہ اقلیتوں اورپارلیمنٹ کے نمائندوں کوشامل نہ کرکے مذاکرات کومشکوک بنادیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بندوق کے زورپراسلام نافذنہیں ہوسکتااورنہ ہی ملاوٴں کی من پسندشریعت قوم کومنظورہے ،طالبان اورعلماء انسانوں اورخواتین بچوں کے جانی دشمن ہیں ،سیکورٹی فورسزکوشہیدکیاہے ،جمہوریت کوبھی چیلنج کررکھاہے توکیسے طالبان سے مذاکرات کئے جاسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم کوطالبان کی شریعت اورپالیسی منظورنہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ لگتاہے کہ حکومت نے سیزفائرکردیاہے لیکن طالبان نہیں کررہے ہیں امن کے قیام کیلئے حکومتوں اورعوام کواکٹھاہوناچاہئے تاکہ پاکستان ترقی کرسکے اورعوام خوشحال ہوسکے ،پاکستان فوج طالبان کے خلاف آپریشن کرسکتی ہے لیکن جمہوری اندازکے مطابق وہ سول حکومت کاساتھ دیگی

متعلقہ عنوان :