عدالت کی طرف سے سی این جی سٹیشنوں کو گیس فراہم کرنے کے فیصلے پر عوام احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں، وفاق کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں سی این جی کیس بارے موقف، میں نے تو کسی کو احتجاج کرتے نہیں دیکھا ، جسٹس ریاض احمد خان ، فریقین کو نوٹس جاری ، سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی

جمعرات 13 فروری 2014 03:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اگست۔2014) اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاق نے سی این جی کیس میں موقف اختیار کیا ہے کہ عدالت کی طرف سے سی این جی سٹیشنوں کو گیس فراہم کرنے کے فیصلے پر عوام احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ جسٹس ریاض احمد خان نے کہا ہے کہ میں نے تو کسی کو احتجاج کرتے نہیں دیکھا ، عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ریاض احمد خان اور جسٹس نور الحق قریشی پر مشتمل بینچ نے بدھ کو سی این جی سٹیشنز کو گیس کی فراہمی کے فیصلے کیخلاف وفاق کی طرف سے عائد کی گئی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی ۔ وفاق کے وکیل خواجہ فاروق نے موقف اختیار کیا کہ مشترکہ مفادات کونسل صوبوں کے حوالے سے فیصلے کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

اقتصادی رابطہ کمیٹی سی این جی کی فراہمی جیسے فیصلے کرنے کی مجازہے لیکن عدالت نے اس کا فیصلہ معطل کیا ہے جس پر عوام احتجاج کررہے ہیں ۔

خواجہ فاروق نے کہا کہ سی این جی کیس مقامی معاملہ ہے اس کے بارے میں فیصلے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری ضروری نہیں ۔ اس موقع پر سی این جی ایسوسی ایشن کے وکیل قمر افضل ایڈووکیٹ نے بھی دلائل دینے کی استدعا کی لیکن عدالت نے کہا کہ آپ آئندہ سماعت پر دلائل دیں اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی ۔