پشاور میں امن لشکر کے سربراہ کے گھر پر دستی بمو ں سے حملہ اور فائرنگ 9 افراد جاں بحق، حملے میں امن لشکر کا سر برا ہ اس کے 2 بیٹے، بھائی اور 5 قریبی رشتے دارو ما رے گئے ، حملہ آ ورو ں نے پہلے گھر میں گھس پر دستی بموں سے حملہ کیا اور جب گھرمیں موجود افراد باہر آئے توگھات لگائے15سے 20مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کی‘ پو لیس حکا م ،مسلح ملزمان حملہ کے بعد با آسانی باڑہ خیبر ایجنسی کی جانب فرار ہو گئے‘سکیو ر ٹی فورسز کا علاقے میں سر چ آ پر یشن جا ری ، صدر، وزیر اعظم اور سیا سی قا ئدین کی جا نب سے حملے کی مذ مت

جمعرات 13 فروری 2014 03:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اگست۔2014)پشاور کے علا قے بڈھ بیر میں امن لشکر کے سربراہ کے گھر پر دستی بم حملہ اور فائرنگ سے 9 افراد جاں بحق ہو گئے۔ پولیس اور سکیورٹی فورسز کے پہنچنے کے بعد دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان مقابلہ بھی ہوا جس کے بعد حملہ آ ور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ادھر صدر مملکت، وزیر اعظم اور دیگر سیا سی قا ئدین نے حملے کی مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ دہشت گرد عنا صر ایسی کا روائیو ں سے ملک کا امن سبو تا ژ کر نا چا ہتے ہیں لیکن وہ اپنے ان مقا صد میں کا میا ب نہیں ہو سکیں گئے جبکہ واقعہ فوری اور مکمل تحقیقا ت کا بھی حکم دیا گیا ہے ، پو لیس حکا م کے مطابق پشاور کے علاقے بڈھ بیر ولہ کلے میں گز شتہ شب امن لشکر کے سربراہ پیر اسرار کے گھر پر نا معلوم مسلح افراد نے پہلے گھر میں گھس پر دستی بموں سے حملہ کیا اور جب گھرمیں موجود افراد باہر آئے توگھات لگائے15سے 20مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں پیر اسرار، اس کے 2 بیٹے، بھائی اور 5 قریبی رشتے داروں سمیت 9 افراد جاں بحق ہو گئے۔

(جاری ہے)

مقامی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے پہلے دستی بم پھینکے جن کے دھماکے سن کر مکان کے رہائشی باہر نکلے جن پر فائرنگ کی گئی، جاں بحق افرادکی لاشیں گھرمیں پڑی ہوئی ہیں، دہشت گردوں نے گھروں میں گھس کر فائرنگ بھی کی، جس سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔بعد ازاں پولیس اور سکیورٹی فورسز کے پہنچنے کے بعد دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان مقابلہ بھی ہوا جس کے بعد وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ حملہ بڈھ بیر کے علاقے شاقو خیل میں ایک مکان پر کیا گیا۔مسلح ملزمان حملے کے بعد با آسانی باڑہ خیبر ایجنسی کی جانب فرار ہو گئے جبکہ پولیس نے لاشوں کو اپنی تحویل میں لے کر علاقے کا سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق دہشتگردوں نے گھر کے مردوں کو نشانہ بنایا ، خواتین اور بچے محفوظ رہے۔جاں بحق ہونیوالے افراد کی تدفین کیلئے مقامی افراد نے چندہ اکٹھا کیا چند روز پہلے بھی اسی گھر پر دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا جس میں ظفر سمیت تین افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔اطلاع ملنے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔پولیس نے سارے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ادھر صدر ممنو ن حسین ، وزیر اعظم نواز شریف ،وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خا ن نے پشاور میں گھر پر ہونے والے حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کو ملک و قوم کا دشمن قرار دیا ہے۔

جبکہ خیبرپختونخواہ کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بڈھ بیر موشوخیل میں دہشت گردوں کے گھر پر حملے کا نوٹس لیا جائے، عوام کی جان و مال کو تحفظ فراہم کیاجائے اور اس میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے۔متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر ماشوخیل میں دہشت گردوں کا گھر پرحملے کے واقعے کی مذمت کی ہے اور متعدد افرادکے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ بم دھماکوں اور دہشت گردی کے ذریعے معصوم و بے گناہ انسانوں کو خاک و خون میں نہلانے والے سفاک دہشت گرد ملک و قوم کے کھلے دشمن ہے اور اسے عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے جاں بحق ہونے والے افراد کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہار کیا اور زخمیوں کی جلد و مکمل صحت یابی کیلئے دعا کی۔واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل بھی اسی علاقے میں سکیورٹی اہلکاروں کے لباس میں ملبوس حملہ آوروں نے ایک گھر میں سرچ آپریشن کا بہانہ کر 4 افراد کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :