الطاف حسین کا وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ، آصف علی زرداری سے ٹیلیفونک رابطہ،سندھ میں امن وامان کی صورتحال، ایم کیوایم کارکنان کیساتھ رینجرز اورپولیس رویے اور دیگر امور پر بات چیت

بدھ 12 فروری 2014 07:49

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12فروری۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ ایم کیوایم ایک عوامی جماعت ہے اور ریاستی طاقت کے ذریعہ ایم کیوایم کو ختم نہیں کیاجاسکتا۔ یہ بات انہوں نے منگل کے روز وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ وزیراعلیٰ سندھ سے گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے انہیں محمد سلمان اور محمد عادل سمیت ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کے مسلسل واقعات ، کارکنان وہمدردوں کی غیرقانونی گرفتاریوں، ایم کیوایم کے 45 لاپتہ کارکنان کی عدم بازیابی، صدمہ کے باعث ایم کیوایم پی آئی بی سیکٹر کے لاپتہ کارکن محمد علی کی والدہ کے انتقال اور پولیس ودیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے ایم کیوایم کورنگی سیکٹر کے کارکن دلہا فہدعزیز کوانکی شادی کے موقع پربارات کے سامنے گرفتارکرنے، حراست کے دوران ان وحشیانہ اورانسانیت سوزتشددکے واقعات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہاکہ مہاجر ،سندھ دھرتی کے مستقل باشندے ہیں اور سب کے ساتھ مل کرسندھ کی ترقی وخوشحالی اور عوام کی فلاح وبہبود کیلئے جدوجہد کرنا چاہتے ہیں لیکن ایک سازش کے تحت ایم کیوایم کے کارکنوں اور مہاجرعوام کو ریاستی مظالم کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور انکے بنیادی انسانی حقوق پامال کیے جارہے ہیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ کراچی میں پولیس اہلکاروں کو طالبان اور جنداللہ کے دہشت گرد قتل کررہے ہیں اور ان کے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کررہے ہیں لیکن ان سفاک قاتلوں کوگرفتارکرنے کے بجائے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کو ظلم وستم کا نشانہ بنایاجارہا ہے اور انہیں جھوٹے مقدمے میں ملوث کیاجارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

الطاف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے کہاکہ ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل ، انہیں گرفتارکرکے حبس بے جامیں رکھنے اور حراست کے دوران ان پر وحشیانہ تشدد کا نوٹس لیا جائے ، اس غیرانسانی طرزعمل میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف قانون کارروائی کی جائے اورایم کیوایم کے 45 لاپتہ کارکنان کی بازیابی کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے الطاف حسین سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں یقین دلایاکہ ایم کیوایم کے کارکنان کی غیرقانونی گرفتاریوں اور حراست کے دوران ان پر تشدد کے واقعات کا نوٹس لیاجاچکا ہے اور ان واقعات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے ایک عوامی طاقت ہے جسے کوئی ختم نہیں کرسکتا، ہم آپ کے ساتھ مل کر سندھ دھرتی اور اس کے عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ سندھ کے عوام کو طالبان کے عفریت سے تحفظ دلانے کیلئے ہمیں مل جل کر ہی کام کرنا ہوگا تاکہ سندھ دھرتی کو امن ومحبت کا گہوارہ بنایاجاسکے۔بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین اورسابق صدرپاکستان اور پیپلزپارٹی کے کوچیئرپرسن آصف علی زرداری کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا۔ دونوں رہنماوٴں کے درمیان سندھ میں امن وامان کی صورتحال ایم کیوایم کے کارکنان کے ساتھ رینجرز اورپولیس اہلکاروں کے غیرانسانی طرزعمل اور دیگر امور پر بات چیت ہوئی۔

الطاف حسین نے آصف علی زرداری کو ا یم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل ، کراچی میں کارکنان وہمدردوں کی غیرقانونی گرفتاریوں، حراست کے دوران ان پر انسانیت سوز تشددکے واقعات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ الطاف حسین نے مزید کہاکہ ایم کیوایم کے تین سیکٹرممبرز سمیت 45 کارکنان گرفتاری کے بعد سے آج کے دن تک لاپتہ ہیں ۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے نہ صرف ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپے مارکر بزرگوں اور نوجوانوں کو گرفتارکیا جارہا ہے بلکہ گرفتارشدگان سے ایم کیوایم شعبہ خواتین کی کارکنان کے نام پتہ کی تفصیلات بھی معلوم کی جارہی ہیں جوکہ انتہائی تشویشناک ہیں۔

آصف علی زرداری نے الطاف حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وہ پولیس کے طرزعمل پر معذرت خواہ ہیں اور وزیراعلیٰ سندھ کو تاکید کریں گے کہ غیرقانونی اورغیرانسانی فعل میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں رہنے والے سب سندھی ہیں اور سب کو مل جل کرسندھ دھرتی کی ترقی وخوشحالی کیلئے جدوجہد کرنی چاہیے۔