پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے منصوبہ بندی کمیشن سے ملک بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات طلب کرلیں، کمیٹی کا ترقیاتی منصوبوں کی تعداد میں نصف سے زائد کمی پر بھی تشویش کا اظہار،منصوبوں پر تخمینے سے زائد آنے والی لاگت کی تفصیلات بھی مانگ لیں،ذرائع

بدھ 12 فروری 2014 07:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12فروری۔2014ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے منصوبہ بندی کمیشن سے ملک بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جبکہ کمیٹی نے ترقیاتی منصوبوں کی تعداد میں نصف سے زائد کمی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے منصوبہ بندی کمیشن سے ان منصوبوں پر تخمینے سے زائد آنے والی لاگت کی تفصیلات بھی مانگ لی ہیں۔

باخبر ذرائع نے منگل کے روز خبر رساں ادارے کو بتایا کہ منصوبہ بندی کمیشن کے اعلیٰ حکام نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین خورشید شاہ سے ملاقات کی جس میں ان سے کمیٹی کو کمیشن کی جانب سے دی جانے والی جامع بریفنگ کے بارے میں ہدایات لیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین کمیٹی نے ملک میں کل ترقیاتی منصوبوں کی تعداد پچیس سو سے گیارہ سو کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

حکام نے یہ بھی بتایا کہ گیارہ سو منصوبوں کی تکمیل پر تین ہزار ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ حکومت نے ان منصوبوں کیلئے وفاقی بجٹ میں صرف چار سو ارب روپے مختص کئے ہیں چیئرمین کمیٹی نے اس پر بھی اظہار تشویش کیا کہ تین ہزار ارب روپے کی لاگت والے منصوبے صرف چار سو ارب روپے میں کس طرح مکمل کئے جائیں گے۔ انہوں نے منصوبہ بندی کمیشن سے ملک میں جاری ترقیاتی منصوبوں ان کے تخمینے اور تکمیل پر آنے والی لاگت کی الگ الگ تفصیلات بھی مانگ لیں اس کے علاوہ ان منصوبوں کی تکمیل کے دورانیے کے بارے میں بھی وضاحت طلب کرلی۔

حکام نے بتایا کہ حکومت کی ہدایت پر ایسے منصوبے جن پر بیس فیصد سے کم رقم خرچ ہوئی تھی انہیں طلب کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک میں ترقیاتی منصوبوں کی تعداد پچیس سو سے کم ہوکر گیارہ سو کردی گئی ہے۔