سابق فوجی افسرکے مقدمے کی فوجی عدالت کومنتقلی قانونی تقاضہ ہے، خالد رانجھا، آرمی ایکٹ صرف مخصوص علاقہ اور دورانیہ کے لیے تھا،لاہورہائیکورٹ نے اسے کالعدم قراردیا اب اس کا حوالہ دینا بھی توہین عدالت ہے،اکرم شیخ،غداری کیس،مقدمہ کو خصوصی عدالت سے ملٹری کورٹ میں منتقل کرنے کی درخواست کی سماعت آج تک ملتوی ، ایکس سروس مین فورم کی طرف سے مقدمے میں فریق بننے کی درخواست دائر

بدھ 12 فروری 2014 07:48

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12فروری۔2014ء)سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی طرف سے غداری کیس مقدمہ کو خصوصی عدالت سے ملٹری کورٹ میں منتقل کرنے کی درخواست کی سماعت آج بدھ تک ملتوی کر دی گئی، دوران سماعت پرویز مشرف کے وکیل خالد رانجھا نے کہا ہے کہ سابق فوجی افسرکے مقدمے کی فوجی عدالت کومنتقلی قانونی تقاضہ ہے،پروزیز مشرف نے فوج کے جرنیل کی حیثت سے اقدامات کئے اس لئے ان کا مقدمہ فوجی عدالت میں ہی چل سکتا ہے،آرمی ایکٹ میں سنگین غداری کی دفعات شامل ہیں جبکہ مقدمہ کے پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ صرف مخصوص علاقہ اور دورانیہ کے لیے تھا،لاہورہائیکورٹ نے اسے کالعدم قراردیا اب اس کا حوالہ دینا بھی توہین عدالت ہے۔

منگل کے روز مقدمہ کی سماعت نیشنل لائبریری میں قائم تین رکنی خصوصی عدالت میں جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں ہوئی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر لد رانجھا ایڈووکیٹ نے کہا کہ ان کے موٴکل پروزیز مشرف نے فوج کے جرنیل کی حیثت سے اقدامات کئے اس لئے ان کا مقدمہ فوجی عدالت میں ہی چل سکتا ہے،آرمی ایکٹ میں سنگین غداری کی دفعات شامل ہیں،خالد رانجھا نے آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ فوجی عدالت میں منتقل کرنے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کی بریریت کی بات نہیں کررہا مقدمہ کے لیے مناسب فورم مشرف کا حق ہے ،آرمی ایکٹ کے مطابق غداری قابل سزا جرم ہے ،کسی اور عدالت میں مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا،اس موقع پر پرمقدمہ کے پراسیکیوٹر اسیکیوٹراکرم شیخ ایڈوکیٹ نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ انیس سوستتر کا ترمیم شدہ ایکٹ غیر قانونی قرار دے چکی ہے،مقدمہ فوجی عدالت میں منتقل کرنے کے لئے جس قانون کی بات کی جارہی ہے اب اسکا وجود ہی نہیں ہے جارہا ہے اس کا وجود ہی نہیں،جو قانون غیر آئینی قرار دیا گیا ہو اس کا حوالہ دینا بھی توہین عدالت ہے۔

ترمیمی ایکٹ ایک مخصوص علاقہ اور دورانیہ کے لیے تھا اسی لیے عدالت نے اسے قبول نہیں کیا،آرمی ایکٹ کی عمر صرف تیس اپریل سے لے کر پانچ جون تک تھی ،لاہور ہائیکورٹ اسے غیر آئینی قرار دے چکی اس کا حوالہ دینا بھی غیر آئینی ہے ،یہ ایکٹ صرف لاہور اور دیگر شہروں میں لگائے گئے مارشل لاء سے متعلق تھا،عدالت نے مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔دوسری جانب سابق فوجی کی تنظیم ایکس سروس مین فورم کی طرف سے مقدمے میں فریق بننے کی درخواست دائرکی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے غداری کا کا مقدمہ فوجی عدالت میں منتقل نہیں ہوسکتا، قانون ملزم کے وکلا نے غلط حوالے دیئے۔مقدمے کی سماعت آج پھر ہوگی۔

متعلقہ عنوان :