بلوچستان میں دہشتگردی کے بڑے واقعات میں کمی آنا صوبائی حکومت کی بہتر حکمت عملی ہے، چودھری نثار ،مستونگ میں زائرین پر حالیہ حملہ افسوسناک ہے تاہم حکومت زائرین کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے گی،بلوچستان حکومت کی انتظامی اور سیاسی حمایت جاری رکھی جائے گی اور‘ سیکورٹی ادارے‘ وفاقی انٹیلی جنس ادارے اور وفاقی حکومت صوبہ میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کے لئے مل کر کام کریں گے،وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات

بدھ 12 فروری 2014 07:46

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12فروری۔2014ء)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے بڑے واقعات میں کمی آنا صوبائی حکومت کی بہتر حکمت عملی ہے،مستونگ میں زائرین پر حالیہ حملہ افسوسناک ہے تاہم حکومت زائرین کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے گی۔بلوچستان حکومت کی انتظامی اور سیاسی حمایت جاری رکھی جائے گی اور‘ سیکیورٹی ادارے‘ وفاقی انٹیلی جنس ادارے اور وفاقی حکومت صوبہ میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کے لئے مل کر کام کریں گے ۔

وہ منگل کو یہاں بلوچستان کے وزیراعلی عبد المالک سے ملاقات کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمالک نے وفاقی وزیر داخلہ کو بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بعض وزراء اور مشیروں کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

موجودہ مخلوط حکومت کو پاکستان اور بلوچستان کی ترقی کے لئے مل جل کر کام کرنا چاہیے اور اچھے نظم و نسق کے ذریعے صوبہ کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر ڈالنا چاہیے۔

صوبائی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان بالخصوص کوئٹہ کی صورتحال میں بہتری آرہی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ گزشتہ تین ماہ میں بلوچستان میں دہشت گردی کے بڑے واقعات میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ ماسوائے مستونگ میں زائرین پر حملہ جو افسوسناک ہے۔ وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے قریبی سیاسی رابطہ برقرار رکھنے اور ایک دوسرے کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ عنوان :