آئین قرآن کے تابع ہے ان کا مقابلہ کیساقرآن اور آئین کا آپس میں مقابلہ کی جو کوششیں درست ہیں،چودھری شجاعت حسین

منگل 11 فروری 2014 04:06

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11فروری۔2014ء ) مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ آئین قرآن کے تابع ہے ان کا مقابلہ کیساقرآن اور آئین کا آپس میں مقابلہ کی جو کوششیں کی جا رہی ہیں وہ درست نہیں، بلاشبہ قرآن آئین سمیت تمام چیزوں سے افضل و برتر ہے۔ انہوں نے یہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری دعا ہے کہ حکومت اور طالبان کے درمیان جاری مذاکرات کامیاب ہوں ملک میں دہشت گردی ختم اور امن و امان بحال ہو لیکن مذاکرات، تخریب کاری اور ڈرون حملے ایک ساتھ کیسے ممکن ہیں؟ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے مختلف خبریں سامنے آ رہی ہیں لیکن ہم ان کی کامیابی چاہتے ہیں۔

چودھری شجاعت حسین نے حکمرانوں کے کشکول توڑنے کے دعوؤں کے بارے میں سوال پر کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط مان کر قرضے کی ایک اور قسط منظور کروا لی گئی ہے کشکول توڑنے کے دعویداروں نے کشکول کی بجائے بڑی بڑی دیگیں پکڑ لی ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ عوام کو کون سا نیا لولی پاپ دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے جنرل پرویز مشرف کے کیس کے بارے میں سوال پر کہا کہ آرمی چیف کو غدار قرار دینے کے بہت برُے نتائج سامنے آئیں گے، ملک دشمن اور ملک دشمنوں کے ساتھ مل جانے والے کو غدار کہتے ہیں سیاچن میں بیٹھا سپاہی اس کے سربراہ کو غدار قرار دینے پر کیا سوچے گا پھر اس ”غدار“ کی تصویر تمام یونٹ سے ہٹائی جائے گی۔

اس سوال پر کہ بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر موجودہ حکمران بھی آئین سے انحراف کر کے غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں؟ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ میں اسی لیے کہتے ہوں کہ آئین شکنی کا لفظ مناسب رہے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 1973ء کے آئین کی تیاری میں اس وقت کے مسلمہ جید علماء اور میرے شہید والد سمیت ممتاز سیاستدان شریک تھے اب نئے لوگ نئی نئی تھیوری لے کر آ گئے ہیں۔ قبل ازیں چودھری شجاعت حسین نے چیئرمین فیروز سنز عبد السلام کی رہائش گاہ پر جا کر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔