کوہستان وڈیواسکینڈل میں نظرآنے والی پانچ لڑکیاں قتل کی جا چکی ،افضل کوہستانی کے تینوں بھائیوں کوناحق قتل کیا گیا،اس وقت عدالتی کمیشن کوگمراہ کرنے کے لئے موجودہ ایم پی اے مولانا عصمت اللہ ،سابقہ تحصیل ناظم ملک حیدر،سابقہ ڈسٹرکٹ نائب ناظم مفتی عبید الرحمٰن اور دیگر سیاسی شخصیات نے لکھ کر دیا تھا کہ لڑکیاں زندہ ہیں جو کہ صد فیصد جھوٹ پہ مبنی بیان تھا،لوئر کوہستان کی 27اقوام پہ مشتمل 52رکنی کمیٹی کا اعلیٰ عدلیہ،حکومت کے پی کے ،وزیراعظم پاکستان،تمام سیاسی،سماجی ،مذہبی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے انصاف کی اپیل

پیر 10 فروری 2014 07:53

شانگلہ/کوہستان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10فروری۔2014ء )کوہستان وڈیواسکینڈل میں نظرآنے والی پانچ لڑکیاں قتل کی جا چکی ہیں،افضل کوہستانی کے تینوں بھائیوں کوناحق قتل کیا گیا،اس وقت عدالتی کمیشن کوگمراہ کرنے کے لئے موجودہ ایم پی اے مولانا عصمت اللہ ،سابقہ تحصیل ناظم ملک حیدر،سابقہ ڈسٹرکٹ نائب ناظم مفتی عبید الرحمٰن اور دیگر سیاسی شخصیات نے لکھ کر دیا تھا کہ لڑکیاں زندہ ہیں۔

جو کہ صد فیصد جھوٹ پہ مبنی بیان تھا۔لوئر کوہستان کی 27اقوام پہ مشتمل 52رکنی کمیٹی کا اعلیٰ عدلیہ،حکومت KPKوزیراعظم پاکستان،تمام سیاسی،سماجی ،مذہبی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے انصاف کی اپیل۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پٹن ریسٹ ہاؤس میں افضل خان کوہستانی اور لوئرکوہستان کی27اقوام پہ مشتمل 52رکنی کمیٹی ،سماجی،سیاسی،مذہبی ، دیگر معززین اور نوجوانوں کاجرگہ ہوا۔

(جاری ہے)

جرگہ میں وڈیواسکینڈل اور لوئر کوہستان کے مسائل پہ بات ہوئی۔ کمیٹی میں شامل لوگوں نے مشترکہ طورپر افضل کوہستانی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا،کمیٹی ممبران نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افضل کوہستانی کے تینوں بھائیوں کو بے گناہ قتل کیا گیا ہے اور وڈیو میں نظر آنے والی پانچوں لڑکیوں کو قتل کیاگیاتھا۔اس وقت عدالتی کمیشن کوگمراہ کرنے کے لئے موجودہ ایم پی اے مولانا عصمت اللہ ،سابقہ تحصیل ناظم ملک حیدر،سابقہ ڈسٹرکٹ نائب ناظم مفتی عبید الرحمٰن اور دیگر سیاسی شخصیات نے لکھ کر دیا تھا کہ لڑکیاں زندہ ہیں۔

جو کہ صد فیصد جھوٹ پہ مبنی بیان تھاعدالتی کمیشن کے سامنے متبادل لڑکیاں پیش کی گئیں جو کہ لیبارٹری رپورٹ میں بھی ثابت ہوچکی ہیں۔کمیٹی ممبرا ن کا مذید کہنا تھا کہ مولانا عصمت اللہ اور مذکورہ اشخاص نے جھوٹا بیان دیا تھا ،آئین پاکستان میں جھوٹا شخص امین وصادق نہی ہوسکتا لہٰذامولانا عصمت اللہ 62اور63کی رو سے نااہل قرار دے دئے جائیں۔

واضح رہے کہ کوہستان وڈیواسکینڈل تنازعے میں قتل ہونے وا لے افضل کوہستانی کے 3حقیقی بھائیوں رفیع الدین ،شیرولی اورشاہ فیصل کے کیس میں گزشتہ دنوں سینئر سیشن جج سردار محمدارشادخان نے کوہستان وڈیواسکینڈل قتل کیس میں 302 میں نامزد6 ملزمان میں سے مختصرکوسزائے موت،مولانا سعیدالرحمٰن عرف یدول،طاؤس،،اول خان ،شمس الرحمٰن اورجنتازیرکوعمرقیداوردو،دو لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جبکہ 324میں نامزدملزم منشی اور109میں نامزد ملزمان مولاناجاوید،مولانانورالحق،موسم خان اورصبیر کوعدم ثبوت کی بنا پہ بری کر دیا گیا۔

کوہستان وڈیو اسکینڈل کیس میں مبینہ طورپہ 30مئی2012کووڈیومیں نظر آنے والی 5لڑکیاں قتل ہوئیں میڈیا نے اس کیس کوخوب کوریج دی جس پر سابقہ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے 4جون 2012کوازخود نوٹس لیا اور لڑکیوں کے بارے میں ایک کمیشن تشکیل دیا۔کمیشن رپورٹ مطابق لڑکیوں کوزندہ قرار دیاگیا۔ انسانی حقوق کی فرزانہ باری نے ابہام کااظہارکیا۔

لیکن وڈیو میں نظر آنے والے بھائیوں گل نظراور بن یاسر کے بھائی افضل خان کوہستانی نے اس رپورٹ پہ عدم اعتماد کرتے ہوئے میڈیاکو بیان دیا کہ کمیشن کو گمراہ کیا گیا ہے ،لڑکیاں قتل کی جا چکی ہیں،افضل خان کوہستانی کے مطابق کمیشن کو وڈیومیں نظر آنے والی لڑکیوں کی بجائے دوسری لڑکیاں دکھائی گئی ہیں بعد ازاں لیبارٹری رپورٹ میں بھی یہ ثابت ہو چکا ہے کہ کمیشن رپورٹ میں پیش کردہ لڑکیاں اصلی نہیں تھیں۔لیبارٹری رپورٹ کے باوجود سابقہ چیف جسٹس نے اس کیس کو کھولنے کے اعلان کے بعد بھی نہیں کھولا۔

متعلقہ عنوان :