طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے پاکستان پر کوئی بیرونی دباؤ نہیں ہے، سرتاج عزیز، ماضی میں شدت پسندوں سے کئے معاہدے کئے گئے جوکامیاب نہ ہوسکے،افغانستان سے امریکی انخلاء کے بعد طالبان حکومت کے قیام کا کوئی امکان نہیں ہے،پاکستان نے افغانستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ افغان صدارتی انتخابات کو متاثر کرنے کیلئے پاکستانی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے، پاکستان، چین اور افغانستان کے باہمی تعلقات کے حوالےسے کانفرنس کے بعد میڈیا سے بات چیت

پیر 10 فروری 2014 07:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10فروری۔2014ء)وزیر اعظم کے مشیربرائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ حکومت طالبان مذاکرات کے حوالے سے پاکستان پر کوئی بیرونی دبا ؤ نہیں ہے، ماضی میں شدت پسندوں سے کئے معاہدے کئے گئے جوکامیاب نہ ہوسکے،افغانستان سے امریکی انخلاء کے بعد طالبان حکومت کے قیام کا کوئی امکان نہیں ہے،پاکستان نے افغانستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ افغان صدارتی انتخابات کو متاثر کرنے کیلئے پاکستانی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

وہ اتوار کو یہاں اسلام آباد میں پاکستان، چین اور افغانستان کے باہمی تعلقات کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔ سرتاج عزیزنے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان سے مزاکرات ایک پیچیدہ مسئلہ ہے ، اس مسئلہ کے لئے ایک طویل المدت حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

ماضی کی حکومتوں نے سوات سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں کء امن معاہدے کئے تاہم ان میں سے کوئی بھی کامیاب نہ ہوسکا ، موجودہ حکومت نے گزشتہ سات ماہ میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مستقل پالیسی بنائی ہے۔

افغانستان کی صورتحال پر انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کوئی گروپ پاکستان کا پسندیدہ نہیں ہے،افغانستان سے امریکی انخلاء کے بعد طالبان حکومت کے قیام کا کوئی امکان نہیں ہے، کیونکہ افغانستان میں طالبان کا اثرورسوخ صرف چند صوبوں میں ہے، نو فیورٹ پالیسی کے باعث پاک افغان تعلقات میں بہتری آئی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ افغان صدارتی انتخابات کو متاثر کرنے کیلئے پاکستانی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے ، افغانستان میں جو بھی حکومت قائم ہوگی اس کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

امریکہ افغانستان سیکورٹی معاہدہ افغانستان کا اندرونی مسئلہ ہے، معاہدے ہویا نہ ہو پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پر امن افغانستان پاکستان اورچین کے مفاد میں ہے کیونکہ افغان عدم استحکام کے اثرات براہ راست پاکستان پر پڑتے ہیں