کراچی، ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات کی ہدایت پر متحدہ کے کارکن فہدعزیزکو شخصی ضمانت پر رہا کر دیا گیا، حکومت سندھ نے فہد عزیز پر تشدد کا نوٹس لے لیا ، آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے کر واقعہ کی دو روز میں رپورٹ طلب کر لی ،گورنرسند ھ کا چوہدری نثار سے رابطہ ،کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکن پر تشدد اور ٹارگیٹڈ آپریشن پر تبادلہ خیال،ایم کیو ایم کے کارکن پر مبینہ تشدد کی انکوائری کرائی جائے گی،وزیر داخلہ کی یقین دھانی

پیر 10 فروری 2014 07:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10فروری۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کے کے کارکن فہدعزیزکو اتوار کی شام شخصی ضمانت پر رہا کر دیا گیا ،ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات کی ہدایت پر ایم کیو ایم کے کارکن فہد عزیز کو شخصی ضمانت پر رہا ئی عمل میں آئی،دوسری جانب دوسری جانب حکومت سندھ نے فہد عزیز پر تشدد کا نوٹس لے لیا ہے اور آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے کر واقعہ کی دو روز میں رپورٹ طلب کر لی ۔

تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل کالونی پل سے ہفتہ کی رات گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم کے کارکن فہد عزیز کو شخصی ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔ فہد عزیز کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ان کی بارات کورنگی سے اورنگی ٹاؤن جا رہی تھی ۔،یس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ کے مطابق فہد کو صحت یابی کے بعد دوربارہ حاضر ہونے کی شرط پر رہا کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ حراست میں دوران تفتیش فہد کی حالت بگڑ گئی تھی جس کے بعد اسے علاج کی غرض سے نچی اسپتال میں داخل کرایا گیا ،متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت کی جانب سے اس معاملے کو اٹھایا گیا اور وزیر اعلی ہاؤس سمیت کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کے بعدایڈیشنل آئی جی شاہد حیات کی ہدایت پر ڈی آئی جی ایسٹ نے شاہ فیصل سے گذشتہ روز گرفتار کیے گئے ایم کیو ایم کے کارکن فہد کو رہا کردیا۔

ایڈیشنل آئی جی کے مطابق ملزم فہد پر کوئی بھی کیس ظاہر نہیں ہو سکا۔ اب بھی ایک درجن سے زائد افراد زیر حراست ہیں۔کراچی : ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات کا مزید کہنا ہے کہ فہد عزیز کو طبیعت خراب ہونے پر شخصی ضمانت پر رہا کیا گیا، صحت بہتر ہونے پر دوبارہ تفتیش کی جائے گی۔کراچی پولیس چیف شاہد حیات کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے کارکن فہد عزیز پر الزامات تھے، تفتیش میں مس ہینڈلنگ ہوئی، انہوں نے کہا کہ پولیس پر اغواء برائے تاوان کے الزامات غلط ہیں، کراچی پولیس اپنا کام ٹھیک انداز سے کررہی ہے۔

دوسری جانب حکومت سندھ نے فہد عزیز پر تشدد کا نوٹس لے لیا۔ آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے کر جلد رپورٹ طلب کر لی۔ تحقیقاتی رپورٹ دو دن میں پیش کی جائے گی۔ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ تشدد میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کار روائی کی جائے گی اور کسی کو بھی اختیارات کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آئی جی سندھ نے واقعہ کا نوٹس لے کر ڈی آئی جی ایسٹ کی سربراہی میں تحقیقاتی کیمٹی تشکیل دے دی ہے اور ہدایت کی ہے کہ تحقیقات کر کے جلد از جلد رپورٹ پیش کی جائے اور جو افسران اور اہلکار ملزم فہد عزیز پر تشدد میں ملوث پائے گئے انہیں معطل کر دیا جائے۔ فہد پر تشدد کے لئے بنائی جانیوالی تحقیقات کمیٹی میں ایس ایس پی ایسٹ انویسٹی گیشن منیر شیخ کو تفتیشی افسر مقرر کر دیا گیا جو اپنی رپورٹ دو دن میں ڈی آئی جی ایسٹ کو پیش کریں گے۔

ادھرگورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے اتوار کے روز وزیر داخلہ چوہدری نثار علی سے رابطہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے کارکن پر مبینہ تشدد کی انکوائری کرائی جائے گی۔گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے وزیرداخلہ چوہدری نثار کو ٹیلی فون کرکے کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکن پر تشدد اور ٹارگیٹڈ آپریشن پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر داخلہ نے گورنر سندھ کو ایم کیو ایم کے کارکن پرتشدد کی تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کرائی۔چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کراچی میں قیام امن سے ملک کی بھلائی ہے۔ قیام امن کیلئے تمام سیاسی جماعتیں باہمی اعتماد کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کا ساتھ دیں۔