طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کی شمالی وزیرستان میں طالبان سیاسی کمیٹی کے ارکان سے ملاقات، طالبان سیاسی شوریٰ نیمذاکرات شریعت کے دائرہ کار کے اندر ہونے چاہئیں، شورش زدہ علاقوں سے فوج کی واپسی اور پاکستانی جیلوں میں قید طالبان قیدیوں کی رہائی کے3مطالبات پیش کر دیئے

اتوار 9 فروری 2014 07:53

شمالی وزیرستان(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9فروری۔2014ء) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سیاسی شوری نے مذاکراتی کمیٹی کو اپنے تین مطالبات پیش کر دیے، اجلاس کل بھی جاری رہے گا۔ طالبان زرائع کے مطابق طالبان مذاکراتی کمیٹی کی تین رکنی کمیٹی نے شمالی وزیرستان کے نامعلوم مقام پر کالعدم تحریک طالبان کے مرکزی، سیاسی شوری کے اجلاسوں میں شرکت کرنے کے بعد سیاسی شوری کے سربراہ قاری شکیل اور مرکزی نائب امیر شیخ خالد حقانی سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

(جاری ہے)

زرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان نے پہلے روز کے اجلاس میں مذاکرتی کمیٹی کے اراکین کو اپنے تین مطالبات جس میں مذاکرات شریعت کے دائرہ کار کے اندر ہونے چاہئیں، شورش زدہ علاقوں سے فوج کی واپسی اور پاکستانی جیلوں میں قید طالبان قیدیوں کی رہائی کے مطالبے پیش کیے۔ زرائع کے مطابق اجلاس میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ان تینوں مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو مذاکرات میں پیش رفت مشکل ہو جائیگی۔ زرائع کے مطابق اجلاس کل بھی جاری رہے گا آئیندہ دو روز میں مولانا سمیع الحق کی شرکت بھی متوقع ہے، طالبان سیاسی شوری نے مذاکراتی کمیٹی کو مکمل سیکورٹی بھی فراہم کی۔