حکومت عوام کو معاشی طور پر خوشحال نہیں کرسکی،حکمرانوں کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے ملک کے اندرونی و بیرونی قرضوں میں بے پناہ اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کی سالانہ رپورٹ الفاظ کا گورکھ دھندا ہے۔ اس رپورٹ کا ازسرنو جائزہ لیاجائے۔ اس معاملے کی دیکھ بھال کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے،اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں مطالبہ، مظفرگڑھ میں پہلے تین پاور پلانٹس میں ایک اور کول پاور پلانٹ لگایا جارہا ہے، دھوئیں سے لوگوں میں کینسر پھیلے گا‘ ہمارے لو گ دھوئیں سے مریں گے ، بڑے شہر کے لوگ بجلی جلائیں گے‘ یہ زیادتی کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی، جمشید دستی ، اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی

ہفتہ 8 فروری 2014 08:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8فروری۔2014ء) تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عوام کو معاشی طور پر خوشحال نہیں کرسکی اور حکمرانوں کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے ملک کے اندرونی و بیرونی قرضوں میں بے پناہ اضافہ ہوا اور اسٹیٹ بینک کی سالانہ رپورٹ الفاظ کا گورکھ دھندا ہے۔ اس رپورٹ کا ازسرنو جائزہ لیاجائے۔

اس معاملے کی دیکھ بھال کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے جبکہ آزاد رکن اسمبلی جمشید دستی نے کہا کہ مظفرگڑھ میں پہلے تین پاور پلانٹس میں ایک اور کول پاور پلانٹ لگایا جارہا ہے جس کے دھوئیں سے لوگوں میں کینسر پھیلے گا‘ ہمارے لو گ دھوئیں سے مریں گے جبکہ بڑے شہر کے لوگ بجلی جلائیں گے‘ یہ زیادتی کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر رکن اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اولڈ ایم این اے ہاسٹل پر سرکاری افسران کا قبضہ ہے جبکہ ایم این ایز کے پاس کمرے ہی نہیں ہیں جس پر سپیکر نے کہا کہ اس حوالے سے سی ڈی اے سے بھی بات کی ہے اور وزارت ہاؤسنگ کو بھی اس حوالے سے لکھا ہے کہ جن ممبران کے گارڈین وہ خالی کرائیں اور سرکاری افسران کو پرائیویٹ رہائش دیں۔

رکن اسمبلی شیریں مزاری نے کہا کہ قائداعظم کے فرمودات کو پرائیویٹ کمپنی اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہی ہے جوکہ غلط ہے جس پر سپیکر نے کہا کہ اس پر کمیٹی بناکر اسے ختم کردیں گے۔ رکن اسمبلی جمال الدین خان نے کہا کہ ہمارے لوگ جو شہید ہوئے ہیں انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا۔ رکن اسمبلی جمشید دستی نے کہاکہ بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ نے پی ٹی وی ملازمین کیلئے اضافی الاؤنس دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن انہیں وہ الاؤنس نہیں دیا جارہا۔

انہوں نے کہا کہ مظفرگڑھ کے علاقوں میں تین تھرمل پاور پلانٹ ہیں اور ایک اور کول تھرمل پاور پلانٹ لگایا جارہا ہے جس سے کینسر کا مرض پھیلے گا۔ اسے آبادی سے 80 کلومیٹر دور لگایا جاتا ہے یہاں پر ایسا کیا جائے۔ رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر اسٹیٹ بینک کی سالانہ رپورٹ ہے۔ ملک بھر میں کہیں بھی منفی گروتھ ریٹ نہیں ہے اس کے اعدادو شمار اکٹھے کئے جائیں جس پر سپیکر نے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی صاحبزادہ نے کہا کہ ضلع دیر میں بارش اور آندھی کی وجہ سے بجلی کے کھمبے گرگئے ہیں۔ وزارت پانی و بجلی معاملے کا نوٹس لے کر ان کی تنصیب کے احکامات جاری کرے جس پر وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا کہ معاملے کو دیکھ لیں گے۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اسد عمر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ایکٹ کے تحت حکومت جب بھی کوئی قرضہ لیتی ہے تو بینک کو واپس کرتی ہے۔

حکومت کے آنے سے پہلے 2117 ارب روپے کے قرضے تھے جبکہ اب اسٹیٹ بینک سے 2823 ارب روپے لئے ہیں جوکہ کم ہونے کی بجائے 700 ارب بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کو اسٹیٹ بینک کا غلط ڈیٹا دیا گیا جس پر سپیکر نے کہا کہ ایف بی آر ڈائریکٹری ایکٹو کررہا ہے۔ ایف بی آر کے کاؤنٹر سے اپنا نمبر چیک کرلیں تاکہ پریشانی سے بچ سکیں۔ رکن اسمبلی شیر اکبر خان نے کہا کہ بارشوں کی وجہ سے صوابی میں سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے اس پر حکومت توجہ دے۔

رکن اسمبلی سلمان بلوچ نے کہا کہ کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ آپریشن کے نام پر قتل و غارت کا سلسلہ بند ہونا ثاہئے۔ اس وقت ملک میں 300 بلین روپے تک سرکلر ڈیٹ پہنچ چکا ہے۔ اسے عوام کے ٹیکسوں سے ادا کرنا ہے۔ حکومت اس پر توجہ دے۔ بعدازاں اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔