امن کیلئے مذاکراتی کمیٹی کو ہیلی کاپٹر تو کیا اپنے کندھے بھی پیش کرنے کیلئے تیار ہیں‘ پرویز رشید،پرویز مشرف وکلا ء کو بھاری فیس دینے کے باوجود مصیبت میں پھنس گئے‘ مفت مشورہ دیا تھا عدالت میں پیش ہوجائیں‘سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیخلاف نہیں ہیں‘ وزیر اطلاعات کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 8 فروری 2014 08:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8فروری۔2014ء) وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ امن کے حصول کیلئے ہر اقدام کی حمایت کریں گے‘ قیام امن کیلئے مذاکراتی کمیٹی کو ہیلی کاپٹر تو کیا اپنے کندھے پر بھی بٹھانے کو تیار ہیں‘ پرویز مشرف کو مشورہ دیا تھا کہ عدالت میں پیش ہوجائیں‘ وکلاء کو بھاری فیس دے کر بھی وہ مصیبت میں پھنس گئے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں قیام امن کیلئے ہر اقدام کی حمایت کرے گی۔ ہماری کمیٹی کے مطالبات تھے کہ طالبان کے مطالبات ان کے اپنے علاقوں تک محدود ہونے چاہئیں۔ مذاکرات کا مقصد طالبان کو غیرقانونی راستوں سے ہٹاکر قانونی راستوں پر لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ خود طالبان سے مذاکرات مختلف جگہوں پر کررہا ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں بھی ایسا ہی کرنا چاہئے۔ دونوں کمیٹیاں کام کررہی ہیں۔ مذاکرات سے متعلق سوالات ان سے پوچھے جائیں۔ مذاکرات کے جاری عمل میں ہمیں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کو پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دیا ہے۔ ایک سوال پر وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ امن کیلئے ہیلی کاپٹر تو کیا اپنے کندھے بھی پیش کرنے کو تیار ہیں۔

سابق صدر پرویز مشرف کے حوالے سے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ میں نے انہیں مفت مشورہ دیا تھا کہ وکلاء کو بھاری فیس ادا نہ کریں اور عدالت میں پیش ہوجائیں لیکن انہوں نے میرا مشورہ نہیں مانا اور اب وہ وکلاء کو بھاری فیس دے کر پھنس گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت بلدیاتی انتخابات کیخلاف نہیں ہے تاہم کچھ دشواریوں کے باعث بلدیاتی انتخابات کا عمل متاثر ہوا ہے۔