کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قومی اسمبلی میں قرارداد منظور، مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اٹھا یا جائے، اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل کرنے کے لئے سفارتی ذرائع استعمال کئے جائیں،حکومتی و اپوزیشن کے ارکان کی تجویز

بدھ 5 فروری 2014 04:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5فروری۔2014ء)قومی اسمبلی نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے متفقہ قرار داد پاس کی ۔حکومتی و اپوزیشن کے ارکان نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل کرنے کے لئے سفارتی ذرائع استعمال کرنے کی تجویز دی تا کہ بین الاقوامی برادری کشمیریوں کو حق خود ارادی دلوائے ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج حکومت اور پوری قوم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے کوہالہ پل پر انسانی زنجیر بنائی جائے گی اور اقوام متحدہ کے دفتر میں کشمیریوں کے حق خودارادیت دلوانے کے لئے یادداشت بھی پیش کی جائے گی۔منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرار داد پر گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان کی قوم اور حکومت کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ہر سال پانچ فروری کو پوری قوم سطح پر یوم یکجہتی منائے گی بلکہ پورا ہفتہ یوم یکجہتی کشمیر بنائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک وفد کو کوہالہ پل پر انسانی زنجیر بنائیں گے ۔ایوان میں متفقہ قرار داد پڑھی جس میں لکھا تھا کہ ایوان کشمیری بھائیوں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور مقبوضہ کشمیر کشمیریوں کے لوگوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت دینا چاہیے اور جنوبی ایشیاء پائیدار امن اس سے ممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایوان بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ انہیں حق خود ارادیت دلائے اور مقبوضہ کشمیر سے فوج کا انخلاء کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ نظری بند کشمیریوں کو فوری پر رہائی دلائی جائے ۔رکن اسمبلی طاہر اقبال نے کہا کہ پانچ فروری کا دن یم کشمیر کا دن ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے لوگوں کو فلسطین اور کشمیر میں ہونے والے ظلم کیوں یاد نہیں آتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پوری یونین کو سوچنا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر سلگتا ہوا معاملہ جس پر ایٹمی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پر لازم ہے کہ کشمیریوں کو ساتھ ملا کر مسئلہ کا حل نکالے ۔بھارت کو سوچنا چاہیے ورنہ خطے میں نہ ختم ہونے والی جنگ ہوگی ۔رکن اسمبلی عبدالوسیم نے کہا کہ کشمیر کی قوم سے پوچھا جائے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں جس سے امن قائم ہو سکتا ہے اور اقوام متحدہ میں قرار دادیں جمع کرانے سے کچھ نہیں ہوگا۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کشمیر کشمیریوں کا بے ایمانداری سے دنیا کو بتانا ہوگا اور یہ کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ۔

کشمیر کی نہیں ہوتا جبکہ انڈیا سے کہا جاتا ہے کہ کشمیر اٹوٹ انگ ہے وہ بھی کشمیری نہیں ہوتا لیکن سب سے اہم بات کشمیریوں سے کسی نے نہیں پوچھا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے یہ ضرور پوچھنا چاہیے کہ کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا آزاد رہتے ہیں ۔پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی نواب یوسف تالپور نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تنازعات موجود ہیں جن میں سرفہرست مسئلہ کشمیر ہے جبکہ وزیر تجارت اشیاء منگوانے پر دستخط کر آئے ہیں وہاں کاشتکاروں کو سبسڈی دی جارہی ہے ۔

وفاقی وزیر تجارت کو معاہدہ کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے رکن اسمبلی صاحبزادہ یعقوب نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے ۔کشمیر میں مظالم دنیا سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے کالے قوانین کے خاتمے کے لئے حکومت اس حوالے سے سفارتی دباؤ ڈالے ۔تحریک انصاف کے رکن اسمبلی شفقت محمود نے کہا کہ اس خطے کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات بہتر ہوں ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حکومت کشمیریوں کو حق خود ارادیت دی ہے حکومت کا فوکس کشمیریوں کی بہتری کی طرف مرکوز ہے۔