ملک میں ایڈز ‘ ٹی بی اور ہیپاٹائٹس کے خاتمے کیلئے گلوبل فنڈ جون 2014 ء تک صوبوں کو منتقل ہوجائے گا ، بلیغ الرحمن ، پروگرام کے تحت اگلے ایک سال کے دوران 9.8 ملین ڈالر ایڈز کے خاتمے کیلئے فراہم کئے جائیں گے،سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

بدھ 5 فروری 2014 04:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5فروری۔2014ء) وزیر مملکت برائے امور داخلہ بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں ایڈز ‘ ٹی بی اور ہیپاٹائٹس کے خاتمے کیلئے گلوبل فنڈ جون 2014 ء تک صوبوں کو منتقل ہوجائے گا، پروگرام کے تحت اگلے ایک سال کے دوران 9.8 ملین ڈالر ایڈز کے خاتمے کیلئے فراہم کئے جائیں گے۔ منگل کے روز سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت نے کہا کہ ایڈز ایسی بیماری ہے جو ملک میں پھیل رہی ہے اور اس کو صرف آگاہی سے ہی کم کیا جاسکتاہے حکومت اس کے خاتمے کیلئے آگاہی پھیلا رہی ہے تاکہ عوام کو اس کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ بین الاقوای سطح پر قائم گلوبل فنڈز ایڈز کے تدارک کیلئے مالی معاونت فراہم کررہا ہے انہوں نے بتایا کہ اس فنڈ کے تحت نہیں پروگرام شروع کئے گئے جن سے ایڈز ٹی بی اور ہیپاٹائٹس کے خاتمے کی لئے اقدامات کئے جائیں گے اس پروگرام کو مزید ایک سال تک بڑھایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ چونکہ صحت صوبائی معاملہ ہے اس لئے حکومت یہ پروگرام اب صوبوں کو منتقل کررہی ہے بلیغ الرحمن نے بتایا کہ اس وقت ملک میں ایک لاکھ بیس ہزار ایڈز کے مریض ہیں جن میں سے صرف آٹھ ہزار رجسٹرڈ ہیں اور ان کو علاج فراہم کیا جارہا ہے ملک میں ایڈز کے مریضوں کے علاج کیلئے بلوچستان میں دو سینٹر موجود ہیں پنجاب میں ان سینٹرز کی تعداد دس سندھ میں پانچ جبکہ خیبرپختونخواہ میں دو سینٹر کام کررہے ہیں وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سارہ افضل تارڑ نے بتایا کہ ایڈز کے ساتھ ایک سٹگما اٹیچ ہے جس کی وجہ سے مریض خود کو رجسٹرڈ نہیں کرواتا تاہم حکومت اس کے لئے اقدامات کررہی ہے دوران اجلاس وفاقی وزیر برائے مواصلات ریاض پیرزادہ نے ایوان کو بتایا کہ بلوچستان میں ہائی ویز پر 113 کانٹے لگنے ہیں حکومت اقدامات کررہی ہے مگر ٹرک ایسوسی ایشن نے ہڑتال کردی انہوں نے اعتراف کیا کہ ملک میں قوانین کو نظر انداز کیا جاتا ہے اور سیاست کے دائرے میں عناصر کو رعایت دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ قوانین کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے آج ہم دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے ہماری سڑکوں کا انفراسٹرکچر تباہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ جرمانے کئے جاتے ہیں مگر پھر گاڑی کو چھوڑ دیا جاتا ہے کوئی چیک نہیں ہے انہوں نے کہاکہ کاغذات میں سب کچھ ہے مگر سڑکوں پر کچھ نہیں۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اگر کسی پر جرمانہ ہوتا ہے اور وہ قانون کی خلاف ورزی کے باوجود سڑکوں پر پھرتا ہے تو یہ معاملہ توجہ طلب ہے انہوں نے تجویز دی کہ یہ معاملہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا جائے وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز مدد الدین شاہ نے ایوان کو بتایا کہ پچھلے سال چھ لاکھ بائیس ہزار لوگوں کو باہر بھجوایا گیا ہے اور مستقبل میں مزید افراد کو باہر بھجوانے کیلئے ووکیشنل سینٹر بنائے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت اب ائیرپورٹس پر سختی کررہی ہے کہ جس شخص کو ویزا دیا جائے وہ اس صلاحیت کا حامل ہو انہوں نے کہا کہ حکومت لائسنس ہولڈرز کے اوپر ایک حد رکھے گی تاکہ مخصوص حد تک وہ لوگوں کو ویزے پر باہر بھجوائے خلاف ورزی پر لائسنس کینسل کردیا جائے گا سینیٹر صغریٰ امام کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے وضاحت کرنے کی کوشش کی کہ نادرا کے پاس سکینگ کے سسٹم کی بدولت مقناطیسی سیاہی کا الیکشن میں استعمال نہیں ہوا تاہم چیئرمین سینٹ نے اس پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس کو موخر کردیا وفاقی وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت بلیغ الرحمن نے بتایا کہ 264 طالب علم ایسے ہیں جنہوں نے سکالر شپ کے تحت تعلیم حاصل کی تاہم اپنے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہوں نے ملک میں کام نہیں کیا ایسے 187 سٹودنٹس کے کیسز زیر سماعت ہیں انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگوں نے جرمانے جمع کروا دیئے ہیں بلیغ الرحمن نے اس بات کی وضاحت کی کہ ملک میں سکالر شپس کے حوالے سے صوبائی سطح پر عملدرآمد ہورہا ہے وفاقی وزیر نیشنل فود سکیورٹی نے ایوان کو بتایا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے پیش نظر اس سال گندم کی نئی قیمت نہیں دی گئی یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کہ قیمت نہ بڑھے اور غریب کو روٹی میسر ہو گندم مہنگی کرنے سے ایک اور شور آئے گا کہ غریب کو روٹی سے محروم کردیا گیا انہوں نے کہا کہ یہاں بہت جھوٹ بولا جارہا ہے اور میں جھوٹ نہیں بول سکتا اس لئے اگلی دفعہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتا۔

متعلقہ عنوان :