سرینگر مظفر آباد بس سروس کی روانگی کے موقع پر18 دن پھنسے رہنے والے 49ٹرک ڈرائیووں کے ورثاء اور ٹرانسپورٹ یونین کا تاجروں کے ساتھ مل کراحتجاجی مظاہرہ ،سینکڑوں افراد نے لائن آف کنٹرول سے ملحقہ قصبہ چکوٹھی میں ٹائر جلا کر سڑک بند کردی ، پولیس کی بھاری نفری بس کے ہمراہ تھی ، سکیورٹی کے سخت انتظامات ، مظاہرین اور مقامی انتظامیہ کے کامیاب مذاکرات کے بعد بس سروس بحفاظت مقبوضہ کشمیر روانہ ہوگئی

منگل 4 فروری 2014 07:55

چناری( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4فروری۔2013ء) مقبوضہ جموں وکشمیر میں گزشتہ اٹھارہ دنوں سے پھنسے ہوئے 49 ٹرک ڈرائیوروں کے ورثاء ، ٹرانسپورٹ یونین اور تاجروں کا سرینگر مظفر آباد بس سروس کی روانگی کے موقع پر زبردست احتجاجی مظاہرہ ، سینکڑوں افراد نے لائن آف کنٹرول سے ملحقہ قصبہ چکوٹھی میں ٹائر جلا کر سڑک بند کرتے ہوئے سرینگر جانے والی بس ایک گھنٹہ تک روکے رکھی اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ، پولیس کی بھاری نفری بس کے ہمراہ تھی ، مظاہرین اور مقامی انتظامیہ کے کامیاب مذاکرات کے بعد بس سروس کے مسافر بحفاظت مقبوضہ کشمیر روانہ ہوگئے کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوا ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز جیسے ہی سرینگر مظفر آباد بس سروس چکوٹھی میں داخل ہوئی تو مظاہرین نے اسے روک لیا مظاہرین زبردست نعرہ بازی کررہے تھے ان کا مطالبہ تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں منشیات سمگلنگ کیس میں گرفتار ٹرک ڈرائیور سمیت انچاس ٹرکوں کے ڈرائیوروں کو واپس لایا جائے ٹرک ڈرائیور بے گناہ ہیں اسے گرفتار رکھنا انسانی حقوق کی شدید ترین خلاف ورزی ہے ۔

(جاری ہے)

مظاہرہ کی قیادت ایل او سی ٹریڈ یونین کے صدر راجہ ارشد ، مبارک اعوان ، خوشحال قذافی ، انجم اعوان اور دیگر کررہے تھے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد بس سروس کو انسانی حقوق کی بنیاد پر مقبوضہ کشمیر جانے دیا تاکہ اٹھارہ دنوں سے آر پار پھنسے ہوئے مسافر اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوسکیں آئندہ بس سروس تب تک نہیں ہونے دینگے جب تک مقبوضہ کشمیر میں پھنسے ہوئے تمام انچاس ٹرک ڈرائیور واپس نہیں آجاتے دریں اثناء بس سروس کے موقع پر امن برج پر دونوں اطراف کے حکام کے درمیان فلیگ میٹنگ ہوئی جس میں آر پار سفر کے خواہش مند مسافرلسٹوں کا تبادلہ کیا گیا شدید بارش میں آر پار پھنسے ہوئے درجنوں مسافروں نے امن برج کو کراس کیا جبکہ آج منگل کے روز ہونے والی دوطرفہ تجارت اٹھارہویں روز بھی معطل رہے گی اٹھارہ روز گزرنے کے بعد بھی آر پار پھنسے 76 ٹرک ڈرائیوروں کے مستقبل کا فیصلہ نہ ہوسکا آر پار تجارت کرنے والے تاجر نمائندگان اعجاز میر ، خورشید میر ، پرویز احمد ایڈووکیٹ ،محمود ڈار راشد میر اور دیگر نے بس سروس بحالی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت پاکستان اور ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فی الفور آر پار پھنسے ہوئے ٹرک ڈرائیوروں کی واپسی کیلئے ہنگامی اقدامات کریں اور دوطرفہ تجارت کو فی الفور بحال کیا جائے