صوبائی حکومت خطے میں امن کی خاطر مذاکرات کے عمل میں وفاقی حکومت کیساتھ بھر پور تعاون کرے گی،پرویز خٹک، حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور طالبان کی نامزد کردہ کمیٹیوں کیساتھ بیک وقت صوبائی حکومت مکمل تعاون کرے گی، ہم پشاور بم دھماکوں کی پرزورمذمت کرتے ہیں،یہ ملک دشمن قوتوں کی کارستانی ہے، جب بھی مذاکرات کاعمل شروع ہوتا ہے یا اس بارے کوئی پیش رفت ہوتی ہے تواسے سبوتاژ کرنے کیلئے تخریبی کاروائیاں شروع ہوجاتی ہیں، کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت

منگل 4 فروری 2014 07:51

اسلام آباد/پشاور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4فروری۔2013ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت خطے میں امن کی خاطر مذاکرات کے عمل میں وفاقی حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کرے گی حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور طالبان کی نامزد کردہ کمیٹیوں کیساتھ بیک وقت صوبائی حکومت مکمل تعاون کرے گی ہم پشاور بم دھماکوں کی پرزورمذمت کرتے ہیں یہ ملک دشمن قوتوں کی کارستانی ہے جب بھی مذاکرات کاعمل شروع ہوتا ہے یا اس بارے کوئی پیش رفت ہوتی ہے تواسے سبوتاژ کرنے کیلئے تخریبی کاروائیاں شروع ہوجاتی ہیں وہ اسلا م آباد میں کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے پرویز خان خٹک نے کہا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور کور کمیٹی کے ممبران نے صوبائی حکومت کو یہ ٹاسک سونپا ہے کہ وہ امن اورمذاکرات کے عمل کو کامیاب بنانے کے لیے بھر پور تعاون کریں انھوں نے کہاکہ صوبائی حکومت امن کے عمل کو کامیاب کرانے کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی سمیت طالبان کی کمیٹی نے اگر صوبائی حکومت سے جو بھی تعاون مانگا تو ہر جائز اورممکن حدتک تعاون کریں گے تاکہ اس خطے میں لگی ہوئی آگ پر قابوپایا جاسکے پرویز خٹک نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ہمیشہ امن وامان کو اولین ترجیح دی ہم نے ہمیشہ واضح طور پر یہ بات کہی ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہوسکتے ہیں جنگ مسائل کا حل نہیں نو سال سے بے مقصد جنگ جاری ہے انھوں نے کہاکہ کور کمیٹی کے اجلاس میں امن کے لیے پانچ نکات پر زور دیا گیاہے اس ضمن میں صوبائی حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی انھوں نے کہاکہ عمران خان طالبان کی نامزد کردہ کمیٹی کا حصہ اس لے نہیں بنے کہ کیونکہ پاکستان تحریک انصاف کا ایک نمائندہ رستم شاہ مہمند پہلے ہی حکومتی مذاکراتی ٹیم میں ممبر نامزد ہوچکاہے اور اس سلسلے میں وزیر اعظم میاں نواز شریف نے صوبائی حکومت کو اعتمادمیں لیا ہے تحریک انصاف نے پارٹی میں باہمی مشاورت کے بعد رستم شاہ مہند کو نامزد کیا اس لیے کور کمیٹی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کو پارٹی کی طرف سے طالبان کی کمیٹی میں نمائندگی کی اجاز ت نہیں مل سکی، پرویز خٹک نے کہاکہ تحریک انصاف ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت ہے اور ہمارے تمام فیصلے باہمی مشاوت سے کیے جاتے ہیں اور پارٹی کا سپریم ادارہ کور کمیٹی ہے انھوں نے پشاور سینما گھر میں دھماکوں کی پرزورمذمت کی اور کہاکہ طالبان نے اس کی ذمہ داری قبو ل کرنے سے انکا رکردیا تو یہ ملک دشمن قوتوں کی کارستانی ہوسکتی ہے انھوں نے کہاکہ عوام اس قسم کی تخریبی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ اس خطے میں امن قائم ہو اور ترقی کاعمل شروع ہوانھوں نے کہا کہ کور کمیٹی میں صوبائی حکومت کی کارگردی کو سراہا گیا صوبائی حکومت اپنے منشور میں کیے گئے وعدوں اور تبدیلی کے نعرے پر قائم ہے عوام باشعورہیں اور عوام نے ہر موڑ پر تبدیلی محسوس کی ہے اگر حکومت کو پانچ سال کاوقت ملا تو صوبائی حکومت انقلاب برپا کرے گی غریبوں کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہاکہ اب یکساں نظام تعلیم کے ذریعے غریب کا بچہ بھی مقابلے کی دوڑ میں شامل ہوگا پرویز خٹک نے کہاکہ ہم یہ دعوی تونہیں کرتے کہ ہم نے سو فیصدکرپشن اورکمیشن ختم کردیا تاہم عوام خود محسوس کرسکتے کہ اس میں کمی آچکی ہے عوام اور خواص تعاون کریں تو کرپشن اور کمیشن کا مکمل خاتمہ بھی جلد ہو جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :