کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی 3رکنی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس جمعے کے روز بھی جاری رہا، گروپ کمانڈروں کی طرف سے حاجی عبدالوہاب ، مولانا سمیع الحق ، داکٹر عبدالقدیر خان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی نمائندوں کو مذاکراتی عمل میں شامل کر نے کی تجویز پر غور

ہفتہ 1 فروری 2014 08:45

پشاور ( رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1فروری۔2014ء) کالعدم تحریک طالبان پا کستان کے تین رکنی کمیٹی کا مشاورتی اجلا سوں کا سلسلہ جمعے کو دوسرے دن بھی جا ری رہا ۔ گروپ کمانڈروں کی طرف سے حاجی عبدالوہاب ، مولانا سمیع الحق ، داکٹر عبدالقدیر خان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی نمائندوں کو مذاکراتی عمل میں شامل کر نے کی تجویز پر غور کیا گیا ۔

جگہ کا تعین اور مذاکرات کیلئے شرائط کی فہرست کی تیا ری پر بھی بحث کی گئی ۔ٹی ٹی پی کے اندرونی ذرائع سے مو صولہ مصدقہ اطلا عا ت کے مطابق ڈپٹی امیر شیخ حالد حقانی ، شیخ مقبول اور عمر خالد خراسانی پر مشتمل تین رکنی کمیٹی نے امن مذاکرات کیلئے حکومتی پیشکش پر غور کر نے کیلئے دوسرے روز بھی اجلاس جاری رہا جس میں نہ صرف ٹی ٹی پی بلکہ دیگر طالبان کمانڈروں کے ساتھ مشاورتی اجلا سوں کا سلسلہ جاری رہا جہاں سے مذاکراتی عمل میں طالبان کی طرف سے تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدلوہاب ، جے یو ائی (س) کے صدر مولانا سمیع الحق اور پا کستان کے ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان سمیت تحریک انصاف اور جما عت اسلامی سمیت دیگر سیاسی اور مذہبی جما عتوں کی شمولیت پر زور دیا گیا ۔

(جاری ہے)

گروپوں کے ساتھ مشاورت میں جگہ کا تعین اور مذاکرات کیلئے شرائط کی فہرست پر بھی بات کی گئی ۔طالبان ذارائع کے مطابق اکثر گروپوں نے مذاکرات کیلئے بنوں کی تجویز دی جبکہ دیگر گروپوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کی تجویز بھی پیش کر دی ہے ۔تاہم اس بارے میں ابھی تک کو ئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں ایا ہے ۔ذرائع کے مطابق طالبان مشاورتی کمیٹی نے پچھتر فی صد گروپ کمانڈروں سے مشاورت مکمل کر لی ہے اور ائندہ چوبیس گھنٹے کے دوران کسی بھی وقت شوری کا اجلاس متوقع ہے جس میں مذکرات کیلئے اٹھ سے باری رکنی کمیٹی کا اعلا ن کیا جا سکتا ہے ذرائع کے بقول کمیٹی کے سربراہ کیلئے خان سید سجناں ، عدنان رشید اور کمانڈر شکیل کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے ۔

کمیٹی میں تین علماء کرام ، اور دو قبائلی صحافیوں کے نام بھی شامل کئے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔