عوامی خدمت میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ کا کردار دوسری پارٹیوں کیلئے مشعل راہ ہونا چاہئے، وزیراعظم، منصوبہ حکومت سندھ کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے، ملکی ترقی و خوشحالی‘ امن قائم کرنے‘ غربت اور بیروزگاری ختم کرنے کا معاملہ آئے تو اس وقت تمام سیاسی پارٹیوں کو ایک ہوجانا چاہئے، تھر میں تقریب سے خطاب ،تھرکول منصوبے سے سندھ میں ترقی ہوگی، آصف علی زرداری، آج کندھے سے کندھا ملا کر نہیں چلے تو مستقبل میں کبھی نہیں ساتھ چل سکیں گے ،سابق صدر

ہفتہ 1 فروری 2014 08:44

تھر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1فروری۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ عوامی خدمت میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ کا کردار دوسری پارٹیوں کیلئے مشعل راہ ہونا چاہئے،تھر میں کوئلے کے ذخائر سے آئندہ 300 سال تک ایک لاکھ میگاواٹ بجلی حاصل کی جاسکے گی جس سے صوبے میں خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔ تھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری‘ قائم علی شاہ‘ عبدالمالک‘ آغا سراج درانی اور چیئرمین اینگرو کارپوریشن حسین داؤد سمیت وفاقی اور صوبائی وزراء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ انہیں آصف علی زرداری نے دعوت دی جس کے بعد اس منصوبے کو دیکھنے اور جانچنے کا موقع ملا‘ نواز شریف نے کہاکہ سیاست کا ایک علیحدہ مقام ہے کیونکہ ہر سیاسی پارٹی کا اپنا علیحدہ منشور اور عوام اپنی علیحدہ اپیل ہوتی ہے جس میں عوام کے سامنے مینڈیٹ دیتے ہیں اور الیکشن میں کامیاب ہونے کے بعد مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے 2008ء میں بڑے کھلے دل سے پیپلزپارٹی کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا اور اب 2013ء میں مسلم لیگ (ن) کے مینڈیٹ کو پیپلزپارٹی نے کھلے دل سے تسلیم کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ 2013ء کے الیکشن کے بعد انہوں نے آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور کہا کہ دونوں پارٹیوں کو مینڈیٹ ملا ہے تو اب مل کر کام کریں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ اب پاکستان میں ایسی سیاست رائج ہوجانی چاہئے اور جس طرح پاکستان کی خدمت میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ کا کردار ہے وہ دوسری پارٹیوں کیلئے مشعل راہ ہونا چاہئے اور کارکنوں کو بھی اس سے سبق حاصل کرنا چاہئے کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر دوسروں سے نہیں لڑنا چاہئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ تھر منصوبہ حکومت سندھ کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے اور یہ منصوبہ نواز شریف‘ قائم علی شاہ اور آصف زرداری کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے کیونکہ جہاں پر ملکی ترقی و خوشحالی‘ امن قائم کرنے‘ غربت اور بیروزگاری ختم کرنے کا معاملہ آئے تو اس وقت تمام سیاسی پارٹیوں کو ایک ہوجانا چاہئے۔ نواز شریف نے کہا کہ یہ کتنا خوش آئند ہے کہ آج ہم ایک ہی صف میں بیٹھے ہوئے ہیں لیکن ممکن ہے کہ مخالفین کو یہ اچھا نہ لگ رہا ہوں لیکن آج کا اتفاق ایک اچھا پیغام ہے جوکہ ملک کے کونے کونے میں جارہا ہے اور اس پیغام کو ہمیں مستقبل میں بھی بڑھانا چاہئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اب ملک مخالفین کو مان جانا چاہئے اور انہیں اب اپنا راستہ تبدیل کرلینا چاہئے کیونکہ اب پاکستان فرسودہ روایات کا حامل نہیں رہا بلکہ اب پاکستان اکیسویں صدی کی طرف دیکھ رہا ہے اور آج تھر ترقی کا ایک بہت بڑا منصوبہ ہے جس کا ہم مل کر سنگ میل رکھ چکے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے قائم علی شاہ سے درخواست کی ہے کہ جو منصوبے گڈانی میں لگائے جارہے ہیں وہی منصوبے تھر میں بھی لگائے جائیں اور جب گڈانی میں منصوبے لگ جائیں تو ان کا کوئلہ بھی تھر سے جانا چاہئے۔

نواز شریف نے کہا کہ ملک میں بجلی کی شدید ترین کمی ہے اور اس کیلئے دن رات محنت کرکے بہت سے منصوبے بنارہے ہیں اور ان منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے بھی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں جوہری توانائی پلانٹ کی گراؤنڈ بریکنگ تقریب ہوئے اور 2200 میگاواٹ پلانٹ سے حاصل کیا جائے گا۔ نواز شریف نے کہا کہ بھاشا‘ تونجی اور داسو ڈیم جوکہ ہائیڈرل پاور کے ضمن میں آتے ہیں انہیں جلداز جلد دریائے سندھ پر لگاکر اس سے بھی 15 ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔

انہوں نی کہا کہ کراچی کے نزدیک گڈانی میں 660 میگاواٹ کے ایک مہینے میں 10 منصوبے لگائے جائیں گے جوکہ 6600 میگاواٹ بجلی پیدا کرکے دیں گے اور تھر کا یہ منصوبہ بھی 660 میگاواٹ کا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ جم پیر کے علاقے میں بھی ونڈ پاور کے منصوبے لگارہے ہیں جوکہ 2017ء میں مکمل ہوں گے اور قاصہ ایک ہزار میگاواٹ کا منصوبہ ہے جوکہ 2017ء میں مکمل ہوجائے گا اور تربیلا ڈیم کی توسیع سے بھی 2017ء میں 2400 میگاواٹ حاصل ہوں گے اور رواں سال کے آخر میں شاہد خاقان عباسی بھی کوشش کررہے ہیں کہ ایل این جی کی درآمد کا آغاز ہوگا اور پورے یقین سے کہتا ہوں کہ ایک سے ڈیڑھ سال کے اندر اندر پورے ملک میں گیس کی قلت ختم کردیں گے۔

نواز شریف نے کہا کہ انہیں آصف زرداری نے بتایا ہے کہ حکومت سندھ سوچ رہی ہے کہ تھر میں ایک انڈسٹریل پارک بنایا جائے کیونکہ یہاں پر وافر مقدار میں کوئلہ موجود ہے اور پھر یہاں کے رہائشیوں کو روزگار کے بہترین مواقع ملیں گے اور علاقے میں خوشحالی آئے گی۔ اس میں وفاق بھی سندھ حکومت کو پورے تعاون کی یقین دہانی کراتا ہے کیونکہ تمام صوبوں کی خوشحالی ملک کی خوشحالی ہے اور تمام صوبوں کو ان کے حقوق دئیے جائیں گے کیونکہ انصاف ملے گا تو ملک آگے بڑھے گا اور میرا ایمان ہے کہ ہم بے ایمانی کے مرتکب نہیں ہوسکتے اور ہم نے اصولوں پر چل کر ملک کو بہترین ملک بنانا اور آگے لے کر جانا ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف جمعہ کے روز تھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کے افتتاح کیلئے سندھڑی ایئربیس پر پہنچے تو ان کا استقبال سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کیا۔ اس موقع پر قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی اور وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بھی موجود تھے جبکہ وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید‘ وزیر پٹرولیم اینڈ گیس شاہد خاقان عباسی اور وزیر مملکت عابد شیر علی بھی تھے۔

وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری نے تھر میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔ تھر میں بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ایک ارب 60 کروڑ روپے کی لاگت سے 2017ء میں مکمل ہوگا اور منصوبے میں کوئلے سے 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے پر کام شروع کیا جائے گا۔ بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ یہ منصوبہ تھر کے بلاک ٹو میں سندھ حکومت اور اینگرو کمپنی کے اشتراک سے لگایا جارہا ہے جس کے آغاز کیلئے تمام تکنیکی ضروریات مکمل کرلی گئی ہیں۔

وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ ابتدائی طور پر بلاک ٹو میں کوئلے کی کان اور بجلی پیدا کرنے کے کارخانے بھی ایک ساتھ مکمل کئے جائیں گے اس کے علاوہ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلاک ٹو میں 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ایک اور منصوبہ 2019ء میں مکمل کیا جائے گا اور ابتدائی طور پر بلاک ٹو میں کوئلے کی کان سے 65 لاکھ ٹن سالانہ کوئلہ حاصل کیا جائے گا۔

تھر میں کوئلے کے ذخائر کا شمار دنیا کے بڑے ذخائر میں ہوتا ہے اور پاکستان میں کوئلے کے کل ذخائر کا تخمینہ 186 ارب ٹن ہے۔ وزیراعظم کو آگا کیا گیا کہ تھر میں کوئلے کے 175 ارب ٹن کے ذخائر موجود ہیں جوکہ 9 ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے میں پھیلے ہوئے ہیں اور تھر میں کوئلے کے ذخائر سے آئندہ 300 سال تک ایک لاکھ میگاواٹ بجلی حاصل کی جاسکے گی جس سے صوبے میں خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ تھرکول منصوبے سے سندھ میں ترقی ہوگی، پاکستانی قیادت اب سنجیدہ ہوچکی ہے،اگر آج کندھے سے کندھا ملا کر نہیں چلے تو مستقبل میں کبھی نہیں ساتھ چل سکیں گے۔ وہ جمعہ کو تھر میں تھرکول توانائی منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم نواز شریف کو تھر کوئلے منصوبے کی تقریب میں خوش آمدید کہا۔

انہوں نے کہا کہ تھر کے لوگ پیار کرنے والے ہیں اور ہمیں محبت کا پیغام ہی آگے بڑھانا ہے، پاکستان کی قیادت سنجیدہ ہوچکی ہے، بڑے منصوبے کوئی ایک جماعت آگے نہیں بڑھاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفاد کے منصوبے کو تمام سیاسی قوتوں کو مل کر بنانا ہوں گے۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے آخری دور حکومت میں توانائی کے متعدد منصوبے شروع کئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ تھرکول منصوبے کے لئے سابق حکومت نے 5 سال قبل ہی کام شروع کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کندھے سے کندھا ملاکر ایک دوسرے کی مدد کرنا ہوگی، اگر آج ہم ایک دوسرے مل کر اکٹھے ہوکر نہیں چل سکے تو مستقبل میں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے گزشتہ انتخابات میں تاریخ میں پہلی بار پورے تھر سے انتخابات جیتے ہیں، اس حوالے سے میں بعد میں پھر تھر کا دورہ کروں گا اور تھر کی عوام کا شکریہ ادا کروں گا۔