کوہستان ویڈیو سکینڈل میں قتل ہونیوالے افضل کوہستانی کے تین بھائیوں کے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا ،نامزد ملزمان میں مختصر کو سزائے موت اور دیگر ملزمان کو عمر قید اور دو ،2لاکھ روپے جرمانہ

جمعہ 31 جنوری 2014 08:25

بشام(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31جنوری۔2014ء)کوہستان ویڈیو سکینڈل میں قتل ہونیوالے افضل کوہستانی کے تین بھائیوں کے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا ،نامزد ملزمان میں مختصر کو سزائے موت اور دیگر ملزمان کو عمر قید اور دو ،2لاکھ روپے جرمانہ ۔تفصیلات کے مطابق ضلع کوہستان کے علاقہ پالس میں بننے والی متنازعہ ویڈیو منظر عام پر آنے کی وجہ سے مقامی علماء نے ویڈیو میں نظر آنے والی خواتین اور افضل کوہستانی کے پانچ بھائیوں کو قتل کرنے کا فیصلہ سنایا تھا جس پر اُس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ازخود نوٹس لیکر کیس کی سماعت کی اور اُس وقت کے وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا میاں افتخار اور سماجی کارکن فرزانہ باری کی قیادت میں عدالت کی حکم پر دو رکنی ٹیم پالس بھیج دی گئی جہاں پر ان کو جعلی لڑکیاں دیکھائی گئی اور عدالت نے فیصلہ سناکر کیس کو نمٹا دیا ۔

(جاری ہے)

اورفیصلہ کے کچھ عرصہ بعد ویڈیو میں نظر آنیوالی لڑکیوں کی بھائی اور دیگر نے افضل کوہستانی کے گھر پر رات کو حملہ کیااور ان کے تین بھائیوں کو قتل کردیا جس پر افضل کوہستانی نے مختصر،مولانا یدول،شمس الدین،طاؤس ،جنتا زیراور اول خان کے خلاف اپنے بھائیوں کے قتل کا مقدمہ درج کیا۔اور پولیس نے ان ملزمان کو تحویل میں لیا ۔گزشتہ روز ڈسٹر کٹ سیشن جج کوہستان سردار محمد ارشاد خان کے عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی ،کیس کی سماعت میں سیشن جج سردار محمد ارشاد خان نے 302میں نامزد ملزم مختصر کو سزائے موت اور مولانا یدول،شمس الدین ،طاؤس ،جانتا زیر اور اول خان کو عمر قید اور 2,2لاکھ روپے جرمانہ کا فیصلہ سنادیا ۔

ادھر ویڈیو سکینڈل کے مرکزی کردار افضل کوہستانی بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنیوالی لڑکیاں اُس وقت ہی قتل کی گئی ہیں اور عدالت میں جعلی لڑکیاں پیش کی گئی ہے اور ہمارے بھائیوں کو بے گناہ قتل کیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ سماجی کارکن فرزانہ باری نے بھی عدالت سے اس کیس کو دوبارہ ری اوپن کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ اب ہمارے پاس جعلی لڑکیوں کی شواہد بھی موجود ہے اور اب عدالتی فیصلہ آنے پر مجھے سکون مل گیا ہے

متعلقہ عنوان :