پاکستان بھارت کیساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کیلئے تیار ہے‘ سرتاج عزیز،دونوں ممالک کے درمیان بات چیت ختمنہیں ہوئی بلکہ اس میں ٹھہراؤ آیا ہے‘ انٹرویو

جمعہ 31 جنوری 2014 08:25

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31جنوری۔2014ء) وزارت خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کیساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کیلئے تیار ہے‘ دنیا میں کوئی بھی مسئلہ ایسا نہیں جسے مذاکرات کے ذریعے حل نہ کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت تیسرے دور کے مذاکرات شروع کرنے کیلئے رضامند ہوگیا ہے اور جلد ہی بھارت اور پاکستان کشمیر سمیت دوسرے مسائل پر گفتگو شروع کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان اپنے مسائل پرامن طریقے سے حل کرنے کیلئے رضامند ہوگئے ہیں جو جنوبی ایشیاء خطے کیلئے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور ہم بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک کیساتھ بہتر تعلقات کے خواہشمند ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت ختم نہیں ہوئی بلکہ اس میں ٹھہراؤ آگیا ہے۔

کشمیر‘ سیاچن اور سرکریک کے معاملے پر دونوں ملکوں کے مابین خفیہ مذاکرات کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور بھارت میں پارلیمنٹ کے الیکشن ختم ہونے کے بعد نئی حکومت کیساتھ مسائل کو حل کرنے کیلئے تیسرے دور کے مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مابین بجلی اور ویزا سہولیات کے معاملات پر بات چیت تقریباً ختم ہوچکی ہے اور ان معاہدوں پر دستخط کرنے کیلئے راہ ہموار کی جارہی ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کا سلسلہ جاری رہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں پارلیمنٹ کے الیکشن ہونے کے بعد ایل او سی پر امن و امان کو قائم و دائم رکھنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ بات چیت کے سلسلے کو جاری رکھا جاسکے اور اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ رونماء ہوا تو اس سے دونوں ملکوں کو نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اعتماد سازی کی فضاء کو پھر سے بحال کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

دونوں ملکوں کی قیادت پھونک پھونک کر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ خطے میں ایک ایسی صورتحال پیدا کی جارہی ہے جس سے اعتماد میں مزید اضافہ ہوسکے۔ کشمیر کے مسئلے کو پاکستان کیلئے اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کا موقف کشمیر کے بارے میں بالکل واضح اور صاف ہے اس میں کوئی لچک نہیں آسکتی اور پاکستان کشمیر کے مسئلے کو بھارت کیساتھ پرامن طریقے سے حل کرنے کا ہمیشہ سے ہی خواہشمند رہا ہے۔ اب یہ بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلے کو کشمیریوں کی امنگوں‘ آرزوؤں اور خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے پاکستان کی تجاویز پر مثبت ردعمل دکھاکر بات چیت کا سلسلہ شروع کرے تاکہ ایک ایسا حل تلاش کیا جاسکے جو سبھی فریقین کیلئے قابل قبول ہو۔