ایم کیوایم کی طرف سے مذاکرات کی مخالفت،مذاکراتی کمیٹی پر تحفظات ہیں ،وزیراعظم کے بیان پر دلی دکھ ہوا ،حیدر عباس،وزیراعظم بات چیت کا آپشن بہتر سمجھتے ہیں تو پھر ان کیلئے دعا کے علاوہ اور کیا کیا جاسکتا ہے؟فاروق ستار

جمعرات 30 جنوری 2014 08:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30جنوری۔2014ء) ایم کیو ایم نے طالبان سے مذاکرات کی مخالفت کر دی ہے اور متحدہ کے مرکزی رہنما حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی مذاکراتی پالیسی سمجھ سے بالاتر ہے ، معصوم عوام اور افواج پاکستان کا قتل عام کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں ، مذاکراتی کمیٹی پر تحفظات ہیں اور اس حوالے سے وزیراعظم کے بیان پر دلی دکھ ہوا ہے کمیٹی کے ناموں پرمشاورت نہ کی گئی ہے ۔

بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیاسے بات کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی نے کہا کہ میں ڈیڑھ سال بعد پارلیمنٹ آیا ہوں اور دل میں آس تھی کہ آج وزیراعظم کی طرف سے خوشخبری ملے گی لیکن مجھے دلی طور پر دکھ ہوا ہے کہ جو لوگ ہماری عوام اور فوجی جوانوں کے سروں کر ان سے فٹبال کھیل رہے ہیں ہم ان کو دوبارہ ایک اور موقع دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم موقع پر موقع دے رہے ہیں اور وہ عوام اور فوجی جوانوں کے سر کاٹ کر ان سے فٹبال کھیلتے ہیں جبکہ ہماری عوام اور فوج ان سے مقابلہ کرنے کو تیار ہے جنہوں نے ہمارا جینا حرام کیا ہوا ہے آج کراچی میں پھر حملہ ہوا ہے اور یہاں پر ان کو ایک اور موقع دے رہے ہیں مجھے انتہائی مایوسی ہوئی وزیراعظم نے آج دل توڑ دیا ہے چار رکنی مذاکراتی کمیٹی بنا دی ہے جو گمنام ہیں نہ تو وہ سیاستدان ہیں اور نہ ہی ان میں طالبان سے مذاکرات کرنے کی صلاحیت ہے ۔

ادھرمتحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف نے آج ایک مرتبہ پھر اعلان کیا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں گے اگر وہ بات چیت کا آپشن بہتر سمجھتے ہیں تو پھر ان کیلئے دعا کے علاوہ اور کیا کیا جاسکتا ہے؟ ہم دعا کرتے ہیں کہ مذاکرات کامیاب ہوجائیں حکومت نے جان بوجھ کر دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور عوام میں ایک ابہام قائم کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے آج ملک خطرناک چوراہے پر کھڑا ہے۔

ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے مینڈیٹ دیا ہے کہ وہ جو بھی فیصلہ کریں ان کو منظور ہوگا تو میاں نواز شریف ایک مرتبہ پھر کہتے ہیں کہ مذاکرات کریں گے تو پھر دعا کے علاوہ ہم کیا کر سکتے ہیں، حقائق کو سامنے رکھ کر اس طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ پی ٹی وی نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں وزیراعظم اور فضل الرحمن سمیت اپوزیشن اور پارلیمانی لیڈران کے خطاب براہ راست دکھائے جبکہ متحدہ کے پارلیمانی لیڈر کو جان بوجھ کر سنسر کیا جس کی شدید مذمت کرتا ہوں اور اس پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتا ہوں۔