7016 پاکستانی دنیا کی مختلف جیلوں میں قید ہیں ، سعودی عرب میں پا کستانی سفارتخانہ کی کاوشوں سے 8 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو روزگار پر دوبارہ مستقل کردیا گیا ہے، بیرون ممالک میں پاکستانی ایسے جرائم میں سزا کاٹ رہے ہیں جن کا دفاع کرنا مشکل ہوجاتا ہے، دہشت گردی کے خاتمے تک ملک میں سیاحت کو فروغ نہیں دیا جاسکتا ، پی ٹی ڈی سی میں قواعد کے خلاف بھرتیوں کا معاملہ نیب کو بھجوایا جارہا ہے ، قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزراء کے جوابات

جمعرات 30 جنوری 2014 08:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30جنوری۔2014ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ 7016 پاکستانی دنیا کی مختلف جیلوں میں قید ہیں ، سعودی عرب میں پا کستانی سفارتخانہ کی کاوشوں سے 8 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو روزگار پر دوبارہ مستقل کردیا گیا ہے ، بیرون ممالک میں پاکستانی ایسے جرائم میں سزا کاٹ رہے ہیں جن کا دفاع کرنا مشکل ہوجاتا ہے، موجودہ حکومت سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلوانے کیلئے کوشاں ہے ، دہشت گردی کے خاتمے تک ملک میں سیاحت کو فروغ نہیں دیا جاسکتا ۔

پی ٹی ڈی سی میں قواعد کے خلاف بھرتیوں کا معاملہ نیب کو بھجوایا جارہا ہے مردان چار سدہ اور صوابی میں غیر سفارش تمباکو کی کاشت ایک سال کے دوران 26.5 ملین کلو گرام ہوئی ہے ۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی کے سوال کے جواب میں وزیر سمندر پار پاکستانی و ترقی و سائل کامران مائیکل نے ایوان کو بتایا کہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے پالیسی کے مجوزہ مسودے میں وزارت نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی سفارش کی نادرا کی جاری کردہ این آئی سی اور پی کارڈ رکھنے والے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پرسنل ووٹنگ اور پوسٹل بیلٹ کا استعمال ایک سے زیادہ قابل عمل آپشن ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ضرور دلوائیں گے کیونکہ ماضی میں کوئی بھی وقت پورا نہیں کرسکی۔ رکن اسمبلی نعیمہ کشور کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے ایوان کو بتایا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد معاملہ صوبوں کو چلا گیا اور 930 ملین روپے اگر مل جائیں تو واجبات ادا ہوجائیں گے ۔

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی ڈی سی کے قیمتی ہوٹل صوبوں کے پاس چلے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوتا تب تک سیاحت کو فروغ نہیں مل سکتا اور پی ٹی ڈی سی میں قواعد و ضوابط کیخلاف بھرتیاں ہوئی ہیں اور یہ معاملہ نیب کو بھجوا رہے ہیں۔ رکن اسمبلی نفیسہ عنایت اللہ خان خٹک کے سوال کے جواب میں وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستانی بیرونی ممالک میں مختلف کیسز میں 7016 قیدی ہیں سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ایک مخصوص سیل کا قائم کیا گیا تھا بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی رہائش کے لیے خصوصی اختیار حاصل کرتے ہوئے بوساطت جرمانوں ادائیگی یا مزدورو ں کی منتقلی پر دو طرفہ معاہدہ کے تحت سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پاکستان میں تمام حکومتی اداروں اور بیرون ملک مشنز کام کررہے ہیں۔

رکن اسمبلی محمود خان اچکزئی کے سوال کے جواب میں انہوں نے ایوان کو بتایا کہ پاسپورٹ ہر شہری کو حاصل کرنے کا حق ہے۔ پاکستان سے قابل اعتراض مال یا ڈرگ ٹریفکنگ یہاں سے جانا نہایت تشویش ناک ہے اس سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔ رکن اسمبلی نفیسہ شاہ کے سوال کے جواب میں خرم دستگیر نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اٹھائیس فیصد زائد برآمدات ہوئیں ۔

رکن اسمبلی شیخ رشید کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہندوستان چاول پر سبسڈی دیتا مگر یہاں نہیں دی جاتی ۔ جہاں ضرورت ہوگی تو حکومت ضررو دے گی۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی ایکسپورٹ پاکستان کے لئے اہم مسئلہ ہے جو گندم ہم سے سرپلس ہو پھر برآمد کرتے ہیں۔سپورٹ قیمت بین الاقوامی قیمت برابر ہے اور چاول کی پاکستان میں سپورٹ قیمت نہیں ہے ہماری کوشش ہے کہ سوات کا چاول بین الاقوامی منڈی تک پہنچے۔

رکن اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی کے سوال کے جواب میں انجینئر خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ نیشنل ٹیرف کمیشن ایشیا میں چین ، انڈونیشیا ، جاپان اور تھائی لینڈ سے درآمد شدہ مختلف وائٹنگ پرنٹنگ پیپر کی مبینہ ڈمپ کی گئی درآمدات کیخلاف اینٹی ڈمپنگ ڈیوائسز آرڈیننس کے تحت دس نومبر2011ء کو اینٹی ڈمپنگ تحقیقات کا آغاز کیا جبکہ مختلف پیپر درآمد کندگان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔

رکن اسمبلی نعیمہ کشور خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے جواب دیا کہ سواتی تمباکو ایک پرانا مقامی طور پر کاشت کیا جانے والا تمباکو ہے یہ غیر منظور شدہ بیج ہے بلکہ پی ٹی بی تمباکو کو کاشت کرنے کے لیے کاشتکاروں کو ترغیب دلائی ہے کہ وہ صرف منظور شدہ اقسام کاشت کریں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایکسپورٹ بڑھانے کے حوالے سے جوبھی درپیش رکاوٹیں ہونگی وہ دور کرینگے رکن اسمبلی پروین مسعود بھٹی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے ایوان کو بتایا کہ سپورٹس بورڈ کو ٹاسک دیا ہے کہ خواتین کے لیے اگر دنیا میں سپورٹس گراؤنڈ علیحدہ ہیں تو وہ بنائیں کیونکہ اکیس کروڑ کی آبادی میں سب اس سال میں ٹائٹل نہیں جیتا جو قابل تشویش ہے۔

رکن اسمبلی پروین مسعود بھٹی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ ڈبلیو ٹی او کے تحت بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دیا ہے اس کے علاوہ ڈبلیو ٹی او کے تمام ارکان ماسوائے بھارت اور اسرائیل کو باہمی بنیادوں پر ضمانت دے رکھی ہے اور پاکستان کی تجارت کو نو ارب روپے تک بڑھی ہے ڈبلیو ٹی او کے تحت اضافہ ہوا ہے ۔